پنجاب بورڈ برائے نصاب و تدرسی کتب اور نجی اشاعتی اداروں کے مابین مسائل کے حل کے لیے وزیر اعلی پنجاب کی تشکیل کردہ کمیٹی کااجلاس

بدھ 24 فروری 2021 23:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 فروری2021ء) وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کی زیر صدارت پنجاب بورڈ برائے نصاب و تدرسی کتب اور نجی اشاعتی اداروں کے مابین مسائل کے حل کے لیے وزیر اعلی پنجاب کی تشکیل کردہ کمیٹی کا پہلا اجلاس سول سیکرٹریٹ میں محکمہ خزانہ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برائے ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں، سیکرٹری سکول ایجوکیشن، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم، ایس این سی لرننگ الائنس سکولز کی کوآرڈینیٹر فرح مسعود، ایم ڈی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ)پی سی ٹی بی)ڈاکٹر فاروق منظور اور محکمہ خزانہ کے متعلقہ افسران نے شرکت کی جبکہ صوبائی وزیر برائے سکول ایجوکیشن مراد راس بذریعہ زوم لنک اجلاس سے منسلک رہے۔

ایم ڈی پی سی بی ڈی نے اجلاس کو بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں جن میں سرکاری و نجی سکول اوردینی مدارس شامل ہیں جماعت اول سے پانچویں تک یکساں نصاب کے اطلاق کے لیے ریاضی انگلش اور سائنس کے علاوہ دیگرتمام مضامین کی کتب کی اردو زبان میں شائع کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے لیے چاروں صوبوں کو مختلف مضامین کے لیے نمونے کی 30کتابیں بھی متعارف کروائی گئی ہیں۔

نجی اشاعتی ادارے متعلقہ صوبائی اتھارٹیز سے این او سی کے بعد سنگل نیشنل کریکولم کے مطابق نصابی کتب شائع کر سکتے ہیں۔ایم ڈی پی سی ٹی بی نے اجلاس کو بتایا کہ صوبائی کابینہ کی جانب سے سنگل نیشنل کریکولم کی توثیق کے بعد پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک کی جانب سے یکساں نصاب کے اطلاق اور اشاعت کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کیا جا چکا ہے۔پرائیوٹ پبلیشرزکو نصابی کتب کے لیے مسودے کی تیاری کے لیے اظہار دلچسپی اور رجسٹریشن کے اشتہارات بھی دئیے جا چکے ہیں۔

اشاعتی اداروں کی جانب سے ارسال کردہ مسودوں کو بورڈ اورتھرڈ پارٹی کی نظر ثانی کے بعد قانون کے مطابق علما بورڈ کی توثیق کے بعد این او سیز جاری کر دئیے جائیں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ بورڈ کی جانب سے 1962 سے نصابی کتب کے مسودوں کی پڑتال پر 15 فیصد ایم ایم سی چارجز وصول کیے جا رہے تھے جس سے بورڈ کے اخراجات پورے کیے جاتے تھے۔ 2004 میں ایم ایم سی جارجز نصف کر کے 7.5فیصد کر دئیے گئے۔

سنگل نیشنل کریکولم کے بعد سے اشاعتی ادارے کی جانب سے ایم ایم سی چارجز کی ادائیگی پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ نجی اشاعتی اداروں سے وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے ایم ڈی ٹیکسٹ بک بورڈ کو ہدایت کی کہ نجی اشاعتی اداروں کو این او سیز کے اجرا کے لیے حتمی ٹائم لائن کا تعین کیا جائے۔ ٹائم لائن کے تعین کے دوران اس امر کو یقینی بنایا جائے کے این او سی کے اجرا کے بعد نجی اداروں کے پاس نصابی کتب کی بروقت اشاعت ممکن ہو۔

ایم ایم سی چارجز کی وصولی سے متعلق اشاعتی اداروں کے تحفظات سے آگاہی کے بعد حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔اجلاس میں بورڈ کی جانب سے نجی اشاعتی اداروں کی نصابی کتب کے لیے قیمت کا تعین کے اختیار پر بھی بحث کی گئی جسے بورڈ کے اختیارات سے متعلقہ قوانین کی پڑتال سے مشروط کیا گیا۔ صوبائی وزیر برائے ہائز ایجوکیشن نے کہا کہ حکومت کا کام سرکاری اداروں اور نصابی کتب کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔ یکساں مواد پر مبنی مہنگی یا سستی کتاب کے انتخاب کا اختیار عوام کے پاس موجود ہے۔ سرکاری ادارے معیاری کتب کی اشاعت کو یقینی بنائیں تاکہ طلبہ کو قوت خرید کی بنیاد پر معیار سمجھوتا نا کرنا پڑی

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں