سقوط ڈھاکہ کا المیہ پوری پاکستانی قوم اورحکمرانوں کیلئے پیغام ہے کہ آئندہ درپیش چیلنجز کا متحد ہوکر مقابلہ کریں ‘سرا ج الحق

1میں ملک بچانے کی خاطر قربانیاں دینے والے آج بھی ہندوستانی سازشوں اور بھارتی ایجنٹوں کے مظالم کا مقابلہ کررہے ہیں ‘امیر جماعت اسلامی

جمعہ 15 دسمبر 2017 21:49

سقوط ڈھاکہ کا المیہ پوری پاکستانی قوم اورحکمرانوں کیلئے پیغام ہے کہ آئندہ درپیش چیلنجز کا متحد ہوکر مقابلہ کریں ‘سرا ج الحق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سقوط ڈھاکہ کا المیہ پوری پاکستانی قوم خاص طور پر حکمرانوں کیلئے یہ پیغام ہے کہ آئندہ درپیش چیلنجز کا متحد ہوکر مقابلہ کریں ، دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ملی یکجہتی اور قومی اتحاد کا مظاہرہ کیا جائے۔

16دسمبر سقوط ڈھاکہ کے المناک دن کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں سرا ج الحق نے کہاکہ ہمارے مشرقی بازو کو الگ کرنے والی علاقائی اور عالمی قوتیں ایک بار پھر اپنی سازشوں کے جال بن رہی ہیں اور قوم کے اندر علاقائی ،نسلی اور لسانی نفرتوں کا زہر گھولا جارہا ہے ، اس طرح کے سانحات سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم اپنے ملک میں انصاف پر مبنی اسلام کی روشن تعلیمات پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں اور ظلم اور کرپشن کا خاتمہ کرکے عدل و انصاف کا وہ نظام رائج کریں جس میں کسی کی حق تلفی نہ ہو،امیر اور غریب کیلئے ایک قانون ہواور ہر ایک کو زندگی گزارنے کے یکساں مواقع میسر ہوں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 1971میں ملک بچانے کی خاطر قربانیاں دینے والے آج بھی ہندوستانی سازشوں اور بھارتی ایجنٹوں کے مظالم کا مقابلہ کررہے ہیں اور جس نظریے پر پاکستان حاصل کیا گیا تھا اس کی بقا کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم ماضی کی تلخ یادوں کو بھلا کر بنگلادیش کے ساتھ برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں لیکن ہمارا ازلی دشمن آج بھی ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ لڑانے کیلئے ہرممکن ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں برادر اسلامی ممالک کو اپنے مشترکہ دشمن کو پہچانتے ہوئے اس کے پھیلائے ہوئے جال سے بچنا ہوگاتاکہ مستقبل میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے دست و بازو بن سکیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ربیع الاول کا مہینہ ہمیں امت واحدہ کے پیغام کی یاد دلاتا ہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس آفاقی پیغام کو پوری امت تک پہنچائیں تاکہ کشمیر ،فلسطین اوراراکان سمیت مقبوضہ مسلم علاقوں کی آزادی کیلئے مشترکہ جدوجہد کو یقینی بنایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا فرض ہے کہ وہ 1974ء میں پاکستان ،بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان ہونے والے سہ فریقی معاہدے کو عالمی عدالت میں پیش کرے تاکہ بنگلا دیش میں جاری پھانسیوں کے سلسلہ کو رکوایا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں