گاڑیوں کے الیکٹرانک چلان جمع کروانے کی سہولت میں اہم پیشرفت

ای چلان جمع کروانے کیلئے جلد موبائل ایپ متعارف کروانے کا فیصلہ، شہری 17دسمبر سے نیشنل بینک کی تمام شاخوں میں ای چلان جمع کروا سکتے ہیں، سیف سٹی اتھارٹی اور نیشنل بینک کے درمیان معاہدہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 1 دسمبر 2018 16:56

گاڑیوں کے الیکٹرانک چلان جمع کروانے کی سہولت میں اہم پیشرفت
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم دسمبر 2018ء) صوبائی دارلحکومت لاہور میں ٹریفک پولیس کے الیکٹرانک چلان میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جس کے تحت شہری 17دسمبر سے نیشنل بینک کی تمام شاخوں میں ای چلان جمع کروا سکتے ہیں، ای چلان جمع کروانے کیلئے جلد موبائل ایپ متعارف کروائی جائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹریفک پولیس کے ای چلان کے پیش نظرسیف سٹی اتھارٹی اور نیشنل بینک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔

معاہدے کے تحت شہریوں کی سہولت کیلئے ای چلان جمع کروانے کیلئے جلد موبائل ایپ متعارف کروائی جائے گی۔سیف سٹی اتھارٹی اور نیشنل بینک کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے کہ اب شہری 17دسمبر سے نیشنل بینک کی تمام شاخوں میں ای چلان جمع کروا سکتے ہیں۔ دوسری جانب آج یکم دسمبر سے موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھنے والوں کیلئے بھی ہیلمٹ پہننے اور سائیڈ والے شیشے کی پابندی کا اطلاق ہوگا جس پر پہلے مرحلے میں مال روڈ پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔

(جاری ہے)

دکانداروں نے ہیلمٹ کی مانگ دیکھتے ہوئے ایک بار پھر قیمتوں میں اضافہ کردیا۔ خواتین کی اکثریت فیصلے سے ناخوش ہیں جبکہ شہری فیملی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر سفر کرنے کے حوالے سے پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔  انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ خواتین کو اس سے استثنیٰ دیا جائے ۔ خواتین کا کہنا ہے کہ اب وہ رکشے پر سفر کو ترجیح دیں گی ۔بچوں کے ہمراہ موٹر سائیکل پر سفر کرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت غریب کو بھی کوئی حل بتائے ، پہلے ہی اتنی مہنگائی ہے اب رکشے کا کرایہ کیسے برداشت کریں گے۔

واضح رہے لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر ٹریفک پولیس نے موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھنے والوں کیلئے بھی ہیلمٹ پہننے کی پابندی پرآج یکم دسمبر سے عملدرآمد کیلئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور اس سلسلہ میں حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے ۔ پہلے مرحلے میں مال روڈ پر پابندی کا اطلاق کرایا جائے گا جبکہ اس کے بعد بتدریج شہر کی دوسری شاہراؤں پر بھی موٹر سائیکل سوار دونوں افراد کیلئے ہیلمٹ کی پابندی لازمی قرار دی جائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں