مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ کے احکامات جاری ‘نون لیگی کارکنوں کو کل نیب دفتر کے باہر سے توڑپھوڑاور ہنگامہ آرائی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 12 اگست 2020 11:35

مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اگست ۔2020ء) لاہور کی مقامی عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی ہے. مسلم لیگ( ن) کی نائب صدر مریم نواز کی نیب دفتر میں پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی میں ملوث گرفتار نون لیگی کارکنان کو عدالت میں پیش کیا گیا پولیس نے مسلم لیگ( ن) کے گرفتار 58 کارکنان کو عدالت میں پیش کیا اور تفتیشی افسر نے گرفتار افراد کے 8 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی.

(جاری ہے)

تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان سے تفتیش اور برآمدگی کے لیے جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے ملزمان کے وکیل فرہاد علی شاہ نے کمرہ عدالت میں دلائل دیے عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ کے احکامات جاری کر دیے. واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز کی پیشی کے موقع پر نیب دفتر کے باہر ہنگائی آرائی ہوئی پولیس کے مطابق نیب آفس کے باہر لیگی کارکنوں کے پتھراﺅ سے 3 اہلکار زخمی ہوئے جس کے بعد نیب آفس کے اطراف ایک کلو میٹر کے علاقے کو سیل کر دیا گیا اور پولیس کی مزید نفری بھی طلب کی گئی تھی جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کو گرفتار کیا گیا.

ابتدائی اطلاعات کے مطابق نون لیگ کے کارکنوں کا نیب آفس کے باہر سیکیورٹی اہلکاروں سے جھگڑا ہوا اور پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی نون لیگ کی قیادت میں سے محمد زبیر اور رانا ثنا اللہ بھی موقع پر موجود تھے جو کارکنان کو روکتے رہے لیکن کسی نے ان کی بات نہیں مانی‘بتایا گیا ہے کہ نون لیگ کے کارکنان نے نیب دفتر میں داخل ہونے کی کوشش کی جن کو پولیس نے روکا.

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں