گرفتار بدمعاشوں اورقبضہ مافیا کے ممبران کے موبائل فونز کے ڈیٹا کی بھی مکمل چھان بین کی جائے‘ آئی جی پنجاب

اسلحہ ڈیلرز کی باقاعدگی سے انسپکشنز کو یقینی بنایا جائے اور چیکنگ رپورٹ سنٹرل پولیس آفس بھی بھجوائی جائے‘انعام غنی کا اجلاس سے خطاب

پیر 25 جنوری 2021 22:56

گرفتار بدمعاشوں اورقبضہ مافیا کے ممبران کے موبائل فونز کے ڈیٹا کی بھی مکمل چھان بین کی جائے‘ آئی جی پنجاب
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2021ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے سرکاری و نجی املاک پر قبضے اور شرفاء کو ہراساں کرنے والے بدمعاشوں اور قبضہ مافیاکے خلاف بلا امتیاز آپریشنز کو جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ صوبہ بھر میں سرکاری اور نجی زمینوں اور املاک پر غیر قانونی طور پرقابض قبضہ مافیاکے خلاف مقام و مرتبے کا لحاظ کئے بغیرآپریشنزمیں مزید تیزی لائی جائے جبکہ گرفتار بدمعاشوں اورقبضہ مافیا کے ممبران کے موبائل فونز کے ڈیٹا کی چھان بین کا عمل مکمل تندہی کے ساتھ سر انجام دیاجائے اور موبائل ڈیٹا میں جن پولیس ملازمین کے مسلسل روابط موجودہوں انہیں ہرصورت فکس کیا جائے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ بدمعاشوں اورقبضہ مافیا کی پشت پناہی میں ملوث بااثر افراد اور سرکاری افسران کسی رعائیت کے مستحق نہیں، ایسی کالی بھیڑوں کے گرد بھرپور تیاری کے ساتھ گھیرا تنگ کرتے ہوئے انہیں قانون کی گرفت میں لایا جائے تاکہ وہ اپنی شر انگیزیوں اور غیر قانونی ہتھکنڈوں سے شہریوں کوپریشان اور ہراساں نہ کرسکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزیدکہاکہ اسلحہ ڈیلرز کی انسپکشنز کا عمل مکمل تندہی کے ساتھ جاری رکھا جائے اور سٹاک سے زائد اسلحہ رکھنے اور اسکی خریدو فروخت میں ملوث اسلحہ ڈیلرز کے خلاف کاروائی میں قطعی رعائیت نہ برتی جائے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اسلحہ ڈیلر ز کے سٹاک کی چیکنگ رپورٹس باقاعدگی سے سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائیں اور اس سلسلے میں کوئی تاخیریاکوتاہی قابل قبول نہیںہو گی ۔ یہ ہدایات انہوںنے سنٹرل پولیس آفس میںلاہور پولیس کے پیشہ ورانہ امور سے متعلقہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں ۔ دوران اجلاس سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے انویسٹی گیشن پولیس میں نفری کی تعدادسمیت محکمانہ امور بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لاہور پولیس کی حالیہ مہم میں بدمعاشوں اوردیگر مجرمان سے پکڑے گئے اسلحہ کی62لائسنس کینسل کروائے گئے ہیں اور اس سلسلے میں دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ کلوز کوارڈی نیشن کے تحت تیز ترین کاروائیاں جاری ہیں ۔

آئی جی پنجاب نے ہدایات دیتے ہوئے کہاکہ تفتیشی افسران کی کارکردگی کو مزید موثر بنانے کیلئے مقدمات کی کاسٹ آف انویسٹی گیشن میں اضافے کے حوالے سے تمام امور کا تفصیلی سے جائزہ لیا جائے اور اس حوالے سے سفارشات بھجوائی جائیں تاکہ آئندہ اجلاس میں اس بارے حتمی فیصلہ سازی کی جاسکے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ انویسٹی گیشن کے پیشہ ورانہ امور کو جدید ٹیکنالوجی پر استوار کرتے ہوئے بہتر سے بہتر بنانا میری اولین ترجیحات میں شامل ہے لہذا انویسٹی گیشن ونگ میں تعینات نفری کی تعدادمیں مقدمات کی شرح کے عین مطابق خاطر خواہ اضافہ کیا جائے تا کہ تفتیشی افسران پر مقدمات کا غیر اضافی بوجھ کم ہو اور وہ زیادہ بہتر انداز میںکیسز کے تفتیشی مراحل مکمل کرکے عوام کی جان و مال کے دشمن مجرمان کو پابند سلاسل کرواسکیں ۔

انہوں نے مزید کہاکہ انویسٹی گیشن کے معاملات کی نگرانی کیلئے صوبے کے تمام ریجنل مانیٹرنگ یونٹس(RMU) کی کارکردگی کی کلوز مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے اور درج ہونے والے ہر کیس کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کرتے ہوئے پیش رفت اور انویسٹی گیشن کے مراحل کی طے شدہ ایس او پیز کے مطابق نگرانی بھی کی جائے۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز صاحبزادہ شہزاد سلطان، سی سی پی او لاہور غلا م محمود ڈوگر، ڈی آئی جی آپریشنز سہیل اختر سکھیرا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شارق جمال، ڈی آئی جی آئی ٹی وقاص نذیر ، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق احمد خان ،اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور عبدالغفار قیصرانی سمیت دیگر افسران موجود تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں