آن لائن امتحانات کا مطالبہ کرنے والے نجی یونیورسٹی کے طلبا اور گارڈز میں چھڑپ

ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا ، 5 طلبا اور دو سکیورٹی گارڈز زخمی ہو گئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 26 جنوری 2021 17:41

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2021ء) : لاہور کی نجی یونیورسٹی کے طلبا آن لائن امتحانات کے لیے سراپا احتجاج ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کے علاقہ جوہر ٹاؤن کے خیابان جناح روڈ پر واقع نجی جامعہ یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب کے باہر آن لائن امتحانات کے مطالبے کے لیے آج صبح سے ہی طلبا موجود تھے۔ پولیس کے مطابق 300 سے ساڑھے تین سو طلبا اس احتجاج میں شریک ہوئے۔

احتجاج میں شامل طلبا کا کہنا تھا کہ پورے سمسٹر ہم نے آن لائن کلاسز لی ہیں جبکہ بعض طلبا ایسے ہیں جو آن لائن کلاسز میں شریک نہیں ہوسکے جس کی وجہ سے انہیں کچھ نہیں آتا۔ آن لائن امتحانات میں اوپن بُک کے ذریعے امتحان دیں گے تا کہ جسے جو سوال نہیں آتا اس کا جواب دیکھ کر دے سکے۔

(جاری ہے)

نجی یونیورسٹی کے طلبا احتجاج کرتے ہوئے مرکزی گیٹ پر پہنچ گئے، احتجاج کرنے والے طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور یونیورسٹی میں داخلے کی کوشش کی جس پر ان کا سکیورٹی گارڈز سے جھگڑا ہوا اور معاملہ ہاتھا پائی تک جا پہنچا۔

ہاتھا پائی کا معاملہ کنٹرول سے باہر ہوا تو سراپا احتجاج طلبا اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز نے ایک دوسرے پر شدید پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں پانچ طلبا اور دو سکیورٹی گارڈز کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اس ضمن میں تاحال کوئی بیان یا مؤقف سامنے نہیں آیا۔ دوسری جانب طلبا نے اپنے مؤقف سے ہٹنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات تسلیم ہونے تک ہم سراپا احتجاج رہیں گے۔

نجی یونیورسٹی میں طلبا کے احتجاج پر رد عمل دیتے ہوئے ریحام خان کا کہنا تھا کہ میں یو سی پی کے احتجاج کرتے طالب علموں پر یونیورسٹی گارڈز کی جانب سے کیے جانے والے تشدد کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ طالب علموں کے مطالبات سے اختلاف کیا جا سکتا ہے لیکن کسی بھی صورت ان پر تشدد نہیں کیا جانا چاہئیے ۔
انہوں نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں اس معاملے پر حکومت سے ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ طالب علم ہیں بھیڑ بکریاں نہیں۔ ان کے والدین اپنے خون پسینے کی کمائی فیس کی صورت میں اس لیے آپ کو نہیں دیتے کے آپ ان کے بچوں پر تشدد کریں۔ حکومت کو UCP انتظامیہ کے خلاف فوری ایکشن لینا چاہئیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں