ہم افغانستان میں نہیں رہنا چاہتے کیونکہ ہمیں چین پر نظر رکھنا زیادہ ضروری ہے

امریکہ نے افغانستان سے فوجیں نکالنے کے لیے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو تیز کر دیا

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 20 اپریل 2021 05:39

ہم افغانستان میں نہیں رہنا چاہتے کیونکہ ہمیں چین پر نظر رکھنا زیادہ ضروری ہے
نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اپریل2021ء) افغانستان سے فوجی انخلاء کے اعلان کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ جنگ زدہ ملک نکالنے کا مقصد اب توجہ چین پر رکھنا ہے۔غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو میں میں امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ جوبائیڈن انتظامیہ کا افغانستان سے فوج نکالنے کا مقصد چین پر اپنے وسائل کو خرچ کرنا ہے، یہ وقت ہے کہ افغانستان کے عوام خود آگے آئیں، دہشتگردی کا خطرہ اب افغانستان کے بجائے دوسری جگہوں پر منتقل ہوگیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں خانہ جنگی کسی کے مفاد میں نہیں، اگر طالبان حکومت کا حصہ بننا اور اپنا اقتدار تسلیم کرواناچاہتے ہیں تو سیاسی عمل کا حصہ بننا ہوگا، ہمارا مقصد افغانستان میں 4 دہائیوں سے جاری کشیدگی کا حل ڈھونڈنا ہے، امریکا افغان فورسز کی ٹریننگ جاری رکھے گا، اب تک 3لاکھ فوجیوں کو ٹریننگ دی جا چکی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری ایجنڈا فہرست میں اب دیگر بہت سے اہم معاملات میں جن میں چین کے ساتھ تعلقات اور موسمیاتی تبدیلی سمیت کووڈ کی صورتحال ہے لہذا اب ہمیں اپنی طاقت اور وسائل کو یہاں خرچ کرنا ہوگا۔

جبکہ دوسری طرف امریکا سمیت متعددممالک نے طالبان کو استنبول سمٹ میں شرکت پر راضی کرنے کے لئے کوششیں تیز کردیں، دوحہ میں طالبان کے ساتھ میٹنگز کا سلسلہ چل پڑا ہے۔طالبان کو استنبول سمٹ میں شرکت پر راضی کرنے کے لئے کوششیں تیز ہو گئیں، دوحہ میں میٹنگز کا سلسلہ جاری ہے،، امریکا، قطر، اقوام متحدہ اور ترکی کے نمائندوں کی طالبان سے ملاقات ہوئی۔

تمام وفود طالبان کو گیارہ ستمبر تک دوحہ معاہدے پر عمل درآمد ہونے یقین کی دہانی کرانے کی کوششیں کرتے رہے۔امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں خانہ جنگی کسی کے مفا د میں نہیں ہے، اگر طالبان حکومت کا حصہ بننا چاہتے ہیں اور اپنا اقتدار تسلیم کرناچاہتے ہیں تو انہیں سیاسی عمل کا حصہ بننا ہوگا۔اینٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ امریکا افغان فورسز کی ٹریننگ جاری رکھے گا، اب تک 3لاکھ فوجیوں کو ٹریننگ دی جا چکی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں