کرتار پور کے احاطے میں فوٹو شوٹ پر ماڈل نے معافی مانگ لی

ماڈل صالحہ امتیاز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایپ انسٹا گرام پر اپنا معافی نامہ جاری کیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 30 نومبر 2021 11:01

کرتار پور کے احاطے میں فوٹو شوٹ پر ماڈل نے معافی مانگ لی
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 نومبر 2021ء) : کرتار پور صاحب کے احاطے میں فوٹو شوٹ کرنے پر ماڈل نے معافی مانگ لی۔ تفصیلات کے مطابق ماڈل صالحہ امتیاز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنا معافی نامہ جاری کیا۔ انسٹا گرام پر معافی مانگتے ہوئے ماڈل صالحہ امتیاز کا کہنا تھا کہ حال ہی میں میں نے انسٹاگرام پر ایک تصویر پوسٹ کی جو کسی شوٹ یا کسی چیز کا حصہ بھی نہیں تھی، میں صرف تاریخ کے بارے میں جاننے اور سکھ برادری کے بارے میں جاننے کے لیے کرتار پور گئی تھی۔

فوٹو شوٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ماڈل صالحہ نے کہا کہ یہ فوٹو شوٹ کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے نہیں کیا گیا تھا تاہم، اگر میں نے کسی کو تکلیف دی یا وہ سوچتے ہیں کہ میں نے وہاں کی ثقافت کا احترام نہیں کیا تو میں معافی چاہتی ہوں، انہوں نے بتایا کہ کرتار پور میں میں نے صرف لوگوں کو تصویریں کھینچتے دیکھا اور میں نے بھی وہاں بہت سی سکھوں کی تصویریں کھینچیں۔

(جاری ہے)

سکھ برادری کی ثقافت میرے لیے قابل احترام ہے، لہٰذا میں تمام سکھ برادری سے معافی چاہتی ہوں۔ کیونکہ میں نے یہ تصاویر صرف یادگار کے طور پر لی تھیں، اس سے زیادہ ان کا کوئی مقصد نہیں تھا، تاہم میں مستقبل میں ہمیشہ اس حوالے سے محتاط رہوں گی اور ایسی کسی بھی حرکت سے پرہیز بھی کروں گی۔ پوسٹ میں ماڈل صالحہ نے اپنے مداحوں سے اس پوسٹ کو شئیر کرنے کی اپیل بھی کی۔

یاد رہے کہ کرتار پور میں ایک ماڈل کی جانب سے شوٹ کی تصاویر انسٹا گرام پر اپ لوڈ کی گئیں، سکھ برادری کے مذہبی مقام پر فوٹو شوٹ کیے جانے پر ماڈل صالحہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان سے معافی کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا، سکھ کمیونٹی نے کہا کہ ماڈل نے کرتار پور صاحب میں ننگے سر ماڈلنگ کی ، رویندر سنگھ نے کہاکہ اس سے ہمارے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔

تاہم گذشتہ رات وزیراعلیٰ پنجاب نے گوردوارہ کرتارپور کے احاطے میں ماڈلنگ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری سے رپورٹ طلب کرلی اور واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ واقعہ سے سکھ برادری کے جذبات مجروح ہونے پر دکھ ہے، واقعہ کی جامع تحقیقات کرکے ذمہ داروں کے خلاف نہ صرف کارروائی ہوگی بلکہ ہوتی ہوئی نظر بھی آئے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں