الیکشن کمیشن نے ای وی ایم مشینز کی خریداری پر حکومتی دباؤ مسترد کردیا

یہ گڈی گڈے کا کھیل نہیں جس پر کوئی دباؤ قبول کریں، میڈیا کے ذریعے دباؤ بڑھانا یا بیانات سے الیکشن کمیشن مرعوب نہیں ہوگا۔ ذرائع الیکشن کمیشن

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 30 نومبر 2021 17:09

الیکشن کمیشن نے ای وی ایم مشینز کی خریداری پر حکومتی دباؤ مسترد کردیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 نومبر 2021ء) : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق حکومتی دباؤ کو مسترد کر دیا ہے۔ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ای وی ایم کے بارے میں ٹینڈرز سنجیدہ ترین نوعیت کا معاملہ ہے۔ الیکشن کمیشن خود مختار اور آئینی ادارہ ہے، حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن پر ای وی ایم مشینوں کے بارے میں ٹینڈرز کرنے کا دباؤ بڑھایا جارہا ہے لہٰذا الیکشن کمیشن ہر قسم کے دباؤ کو مسترد کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس حوالے سے کسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لائے گا بلکہ اپنے دائرہ کار کے مطابق ہی امور انجام دے گا۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور اس سے جڑے ایشوز پر تین اعلیٰ سطحی کمیٹیاں تشکیل دے چکا ہے، تینوں کمیٹیاں چار ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہیں لہٰذا کمیٹیز کی سفارشات کی روشنی میں کنسلٹنٹ ہائر کرکے ٹینڈرز سمیت دیگر امور کو آگے بڑھایا جائے گا۔

ذرائع الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ یہ گڈی گڈے کا کھیل نہیں جس پر کوئی دباؤ قبول کریں، میڈیا کے ذریعے دباؤ بڑھانا یا بیانات سے الیکشن کمیشن مرعوب نہیں ہوگا۔ مزید برآں الیکشن کمیشن اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں ایک جامع رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی گئی تھی۔

الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے قابل استعمال نہ ہونے کے بارے میں الیکشن کمیشن کے جو تحفظات سامنے آئے اس میں الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے لیے 150 ارب سے زائد اخراجات کو فضول ایکسرسائز قرار دیا کہ ایک مشین کا خرچہ 2 لاکھ روپے ہے اور اس کے لیے 2 سے3 لاکھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کی ضرورت پڑے گی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2023ء کے انتخابات کے لیے 8 لاکھ مشینیں منگوانا پڑیں گی۔ مزید یہ کہ مشین پر غلط ووٹ کاسٹ ہونے پر دوبارہ ووٹ کاسٹ کرنے کی سہولت نہیں ملے گی ،مشینوں کو باحفاظت پہنچانا اور واپس لانا بڑا چیلنج ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں