اپوزیشن کاہتک عزت بل پر اعتراضات ،دوبارہ کمیٹی کو بھجوانے ،سول سوسائٹی ، اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ

اپوزیشن بل پر تجاویز دے سکتی ہے،ہتک عزت بل پر پیر کے روز ووٹنگ ہوگی، اپوزیشن بل پر سفارشات دے ‘ اسپیکر ملک احمد خان ایوان میں جم خانہ کو سرکاری اراضی انتہائی کم نرخوں پر دئیے جانے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، وزیر پارلیمانی امور کی صورتحال سے آگاہ کرنیکی یقین دہانی اراکین اسمبلی نے گیلری میں آمد پر سینٹری ورکرز کو نشستوں سے کھڑے ہو کر خراج تحسین پیش کیا

بدھ 15 مئی 2024 22:20

&لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2024ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے حکومت کے ہتک عزت بل پر اعتراضات اٹھا تے ہوئے بل کو دوبارہ کمیٹی کو بھجوانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کاہ کہ بل پر سول سوسائٹی اور اسٹیک ہولڈرز کواعتماد میں لیا جائے،کونسی جلدی پڑی ہے کہ فوری بل ایوان میں پیش کیا گیا جبکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن ہتک عزت بل پر تجاویز دے سکتی ہے،ہتک عزت بل پر پیر کے روز ووٹنگ ہوگی، اپوزیشن کے پاس پانچ دن ہیں وہ ہتک عزت بل پر سفارشات دے ،ایوان میں جم خانہ کو سرکاری اراضی انتہائی کم نرخوں پر دئیے جانے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، اراکین اسمبلی نے گیلری میں آمد پر سینٹری ورکرز کو نشستوں سے کھڑے ہو کر خراج تحسین پیش کیا ۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی مقررہ وقت کی بجائے دو گھنٹے 23 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا،اجلاس میں صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر نے محکمہ پرائمری ہیلتھ کے بارے میں سوالوں کے جوابات دئیے ۔صوبائی خواجہ عمران نزیر نے صحت کی سہولیات کے فقدان کی ذمہ دار پی ٹی آئی حکومت کو ٹھہرا تے ہوئے کہا کہ کہ سابق دور میں ہسپتالوں کا بیڑا غرق کیاگیا ، کوئی ایک منصوبہ دکھا دے جو صحت کی بہتری کے لئے سر انجام دیا گیا ہو ۔

وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن اراکین اور صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر کے درمیان نوک جھونک چلتی رہی ۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر صحت خواجہ عمران نذیر اور حکومتی اراکین کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی تعریف اور پی ٹی آئی کی حکومت پر تنقید پر اپوزیشن کی جانب سے شور شرابہ کیاگیا ۔اسپیکر ملک محمد احمد خان نے اپوزیشن کے اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے جیسے ہی وزیر اعلی پنجاب کا نام آتا ہے آپ شور کرنے لگ جاتے ہیں ۔

پارلیمانی امور کے وزیر میاںمجتبیٰ شجاع الرحمان نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری لیڈرشپ کے حوالے سے بات کرتے ہیں تو ہم شور نہیں کرتے لیکن یہ شور کرتے ہیں ان کو بھی خیال کرنا چاہیے۔ اس موقع پر اسپیکر کے کہنے پر مسلم لیگ (ن) کی رکن سلمیٰ بٹ نے سپیشل کمیٹی کی ڈیفیمیشن بل کی رپورٹ ایوان میں پیش کردی۔اپوزیشن کے رکن رانا آفتاب نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی ہتک عزت کا قانون موجود ہے ، پھر نئے بل کو لانے کی کیا ضرورت ہے،تین دن کا انتظار تھا ورنہ آپ آج ہی یہ بل منظور کرلیتے، اس بل سے آزادی اظہار رائے ختم ہوجائے گی،صحافی ایک خبر دے گا تو اس کو بھی مسائل پیدا ہوں گے،۔

اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ بہتر ہوتا صوبائی وزیر اطلاعات ایوان میں موجود ہوتیں،اپوزیشن اس پر ترامیم دے سکتی ہے،حکومت نے یہ بل دیا ہے،حکومت اس پر آپ کی رائے چاہتی ہے،تین دن آپ کو دیئے جائیںگے،ہم اس کی پوری بحث کو مناسب وقت پر کریں گے۔ اس بل سے آزادی اظہار رائے ختم نہیں ہو گی،آپ کے پاس دن ہیںآپ ترامیم لے کر آئیں۔قا ئد حزب اختلاف احمد خان بھچڑنے کہا کہ حکومت اس بل کو لانے میں عجلت سے کام نہ لے ،اس میں سول سوسائٹی اور میڈیا کو شامل کریں۔

صوبائی پارلیمانی امور کے وزیر مجتبیٰشجاع الرحمن نے اپوزیشن کو نیپا سے کورس کروا نے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر اپوزیشن کو سابق سپیکر پنجاب اسمبلی سے زیادہ وقت دے رہے ہیں ۔پنجاب اسمبلی کے ایوان میں سینٹری ورکرز کے وفد کی گیلری میں آمد ہوئی ۔اسپیکر کی ہدایت پر تمام اراکین نے نشستوں سے کھڑے ہوکر سینٹری ورکرز خراج تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں رکن اسمبلی امجد علی جاوید نے پنجاب کے مختلف شہروں میں جم خانہ کلبوں کے لئے سرکاری زمینیں دینے کے معاملہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جم خانہ کو چار سو ستر روپے ماہانہ لیز پر زمین دی جارہی ہے۔اسپیکر نے اتنے کم نرخوںپر زمین لیز پر دینے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا واقعی چار سو ستر روپے پر زمین دی جارہی ہے۔سمیع اللہ خان نے کہا کہ آپ نے کچھ رقم بڑھا دی ہے ،یہ چار سو ستر نہیں چار سو سترہ روپے ہے۔

ارکان اسمبلی نے اس تحریک پر دستخط اس لئے نہیں کئے کہ جم خانہ کی ممبر شپ نہیں لینی حقائق سامنے لانا چاہتے ہیں۔سعید اکبر نوانی نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے پر کچھ نہیں کرسکیںگے،غریب آدمی سے لاکھوں روپے لیز کے لئے جاتے ہیں،اتنے کم پیسے لینے کی بجائے ان کو یہ پیسے بھی معاف کردئیے جائیںنہ ہم اضافہ کرا سکتے ہیں اور نہ کچھ کرسکیں گے،میں ایوان میں کھڑے ہوکر کہہ رہا ہوں ہم کچھ نہیں کرسکیں گے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ چار سو سترہ روپے کی لیز پر جم خانہ کیوں ۔صوبائی وزیر مجتبیٰشجاع الرحمان نے کہا کہ یہ میرے لئے بھی حیرانگی کی بات ہے،میں محکمے سے سے اس کا جواب طلب کرتا ہوں،مجھے نہیں پتہ یہ کس محکمے کی زمین ہے۔ چیئر نے کہا کہ یہ پنجاب حکومت کی زمین ہے کلب والے جواب نہیں دیتے آپ محکمے سے جواب لیں۔ا سپیکر نے صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور سے استفسار کرتے ہوئے پوچھا کہ کچہ کے علاقے سے متعلق متعدد ارکان اسمبلی نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اپوزیشن رکن رانا شہباز کا کہنا تھا کہ کچہ کے علاقے میں پولیس اس خطرے سے نہیں جارہی کہ کہیں انہیں ہی نہ اغوا کرلیا جائے ۔ا سپیکر نے تجویز دی کہ سندھ اور پنجاب پولیس کچہ کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کریں۔ مجھے سندھ اسمبلی کے چند ارکان ملے تھے انہوں نے وہاں مل کر آپریشن کا مطالبہ کیا تھا۔ صوبائی وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ وزیر اعلی نے کچہ میں آپریشن کیلئے باقاعدہ طور پر پولیس کو مزید فنڈز اور اسلحہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر پارلیمانی امور نے مختلف صوبائی محکموں سے متعلق پانچ آڈٹ رپورٹس ایوان میں پیش کیں۔پنجاب اسمبلی میں صفائی کے نظام پر عام بحث بھی کی گئی ۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ صفائی سے متعلق مسائل پنجاب کے طول و عرض میں پھیل چکے ہیں،2017 میں وزیر اعلی شہباز شریف نے صاف دیہات پروگرام کی بنیاد رکھی،گزشتہ پانچ سال کے دوران پنجاب گندگی کا ڈھیر بن گیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں