بسنت منانا شرعی اعتبارسے کسی صورت جائز نہیں‘ڈاکٹرراغب حسین نعیمی

بنیادی طورپربسنت ہندوں کاتہوارہے جس کاعلاقائی ثقافت سے کوئی تعلق نہیں‘ناظم اعلیٰ دارالعلوم جامعہ نعیمیہ

بدھ 19 دسمبر 2018 19:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 دسمبر2018ء) دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹرمفتی راغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ بسنت منانا شرعی اعتبارسے کسی صورت جائز نہیں،بنیادی طورپربسنت ہندوں کاتہوارہے جس کاعلاقائی ثقافت سے کوئی تعلق ۔اسلام ایک مکمل دین اوردستور زندگی کا نام ہے۔جس کی اپنی تہذیب، اپنی ثقافت، اپنے رہنے سہنے کے طور طریقے اور اپنے تہوار ہیں ،جو دیگر مذاہب سے بالکل جدا اور یکسر مختلف ہیں۔

بسنت خالصتاً ہندوانہ تہوارہے اس میں اسراف، لہو ولعب اور دوسرے خلافِ شریعت امور انجام دیے جاتے ہیں، اس لیے بسنت منانا جائز نہیں۔بسنت منانے کے نتیجے میں بے شمار قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں جس کی وجہ پتنگ کی ڈور کا گلے پر پھر جانا ہے۔

(جاری ہے)

کچھ بچے پتنگ بازی کرتے ہوئے چھت سے بھی گر جاتے ہیں اور کچھ ان گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں جو پتنگ باز چلاتے ہیں توان تمام نقصانات ذمہ دار کون ہوگا۔

کیابسنت منانے کی اجازت د ینے والے ہونے والے مالی وجانی نقصان کے ذمہ داروجواب دہ ہوں گی ۔تہوار یاجشن کسی بھی قوم کی پہچان ہوتے ہیں۔ مسلمانوں کے لئے صرف وہی تہوار منانا جائز ہے جو اسلام نے مقرر کر دئیے ہیں،ان کے علاوہ دیگر اقوام کے تہوار میں حصہ لینا مسلمانوں کے لئے جائز نہیں ہے۔ اپنے تہواروں سے وابستگی اور دیگر قوم کے تہواروں سے لاتعلقی ہمارے دین وایمان کی بقا اور تحفظ کے لئے نہایت ضروری ہے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں