لیاقت بلوچ کا ملک میں فرقہ وارانہ شدت جذبات کی صورتحال پر تشویش کا ا ظہا ر

مہنگائی ، بے روزگاری ہولناک ہوگئی، کنسٹرکشن پیکجز کی رکاوٹیں کوئی اثرات مرتب نہیں ہونے دے رہے ،حکومت تیاری کے بغیر جذباتی فیصلے کر رہی ہے ،سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

ہفتہ 8 اگست 2020 22:39

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2020ء) نائب امیر جماعت اسلامی اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے ملک میں فرقہ وارانہ شدت جذبات کی صورتحال پر تشویش کا ا ظہار کرتے ہوئے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل کے اکابرین نے بڑی محنت اور جدوجہد سے تمام مسالک کے درمیان ہم آہنگی اور اعتماد پیدا کیا۔ مولانا شاہ احمد نورانیؒ ، قاضی حسین احمد ؒ، مولانا سمیع الحقؒ ، مولانا فضل الرحمن ، پروفیسر ساجد میر ، علامہ ساجد علی نقوی نے بے پناہ محنت اور حکمت سے سب کو متحد کیا ۔

گزشتہ عرصہ سے از سر نو فرقہ وارانہ فسادی ماحول پیدا ہورہاہے ۔ کرونا وبا کے زائرین ، تبلیغی جماعت ، بیرون ملک پاکستانیوں کی آمد اور اب تحفظ بنیاد اسلام بل کی آڑ میں مخصوص سیکولر ، غیر ذمہ دارانہ رویے ماحول خراب کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

قائدین کی مشاورت سے 13 اگست کو ملی یکجہتی کونسل کے تعاون سے وسیع تر قومی مشاورتی اجلاس لاہور میں جامعہ عروة الوثقیٰ کی میزبانی میں منعقد ہوگا ۔

ملکی امن و امان ، فرقہ وارانہ شدت کے سدباب ، محرم الحرام کے احترام ، مسئلہ کشمیر اور قومی سلامتی کے حوالے سے علماء ، مشائخ ، دینی جماعتوں کے قائدین قومی لائحہ عمل ترتیب دیں گے ۔لیاقت بلوچ نے صحافیوں اور نیوز چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ کہاکہ مسئلہ کشمیر اب فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے ۔ بھارت پوری ڈھٹائی اور فاشسٹ حکمت کے ساتھ اقدامات کر رہاہے ۔

بدقسمتی سے عمران خان سرکار ابھی تک مسئلہ کشمیر پر خوشنما ، نمائشی اور وقتی جذبات کے اظہار سے آگے نہیں بڑھ رہی ۔ کشمیر ، افغانستان ، خطہ میں نئی صف بندی ، اقتصادی اور سماجی بحران کے حل کے لیے پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر قومی قیادت اور ریاست ایک پیج پر آگئی تو اللہ کی مدد سے دہشتگردوں اور دہشتگردی کی بیخ کنی ہوگی۔انہوںنے کہاکہ حکومتی وزراء کے معاشی ترقی کے دعوے جھوٹے اور کھوکھلے ہیں ۔

بجلی ، گیس ، ٹیکس کی شرح ، سرکاری محکموں کی کرپشن ، سیاسی بے یقینی ، حکومتی تکبر اورناتجربہ کاری اقتصادی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے ۔ پیداواری لاگت کے شدید بوجھ سے معاشی انفراسٹرکچر ترقی نہیں کر سکتا ۔ مہنگائی ، بے روزگاری ہولناک ہوگئی ہے ۔ کنسٹرکشن پیکجز کی رکاوٹیں کوئی اثرات مرتب نہیں ہونے دے رہے ۔ حکومت تیاری کے بغیر جذباتی فیصلے کر رہی ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں