لاہور،محکمہ ہائوسنگ پنجاب اور واسا لاہور انتظامیہ میں 6 سو سے زائد کنٹریکٹ افسران اور ملازمین کو ریگولر کرنے پر تنازعہ شدت اختیار کر گیا

واسا انتظامیہ ادارے کے 6 سو کنٹریکٹ افسران و ملازمین کو ایل ڈی اے اتھارٹی کے قواعد و ضوابط کے تحت ریگولر کرنے پر بضد

منگل 27 اکتوبر 2020 23:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2020ء) محکمہ ہائوسنگ پنجاب اور واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) لاہور انتظامیہ کے مابین 6 سو سے زائد کنٹریکٹ افسران اور ملازمین کو ریگولر کرنے کے سلسلہ میں شروع ہونے والا تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے، واسا انتظامیہ ادارے کے 6 سو کنٹریکٹ افسران و ملازمین کو ایل ڈی اے اتھارٹی کے قواعد و ضوابط کے تحت ریگولر کرنے پر بضد ہے جبکہ ہائوسنگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پنجاب ریگولرائزیشن ایکٹ 2018ء کی روشنی میں کنٹریکٹ افسران اور ملازمین کو ریگولر کا حکم جاری کیا گیا ہے، تاہم ہائوسنگ ڈیپارٹمنٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے واسا حکام کی طرف سے کنٹریکٹ افسران اور ملازمین کو اتھارٹی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے ریگولر کرنے کی حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے، وائس چیئرمین نے بھی کنٹریکٹ افسران اور ملازمین کو ریگولر کرنے کے حوالے سے واسا انتظامیہ کی حمایت میں میدان میں کود پڑے ہیں، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سینکڑوں کنٹریکٹ افسران اور ملازمین کو قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کر کے ریگولر کرنے کے ایک کیس پر گزشتہ طویل عرصے سے چیف منسٹر انسپکشن ٹیم انکوائری میں مصروف عمل ہے، مذکورہ انکوائریک کے دوران واسا انتظامیہ اپنا دفاع کرنے میں مسلسل ناکام رہی ہے، سی ایم آئی ٹی میں زیر سماعت انکوائری کے باوجود واسا میں کنٹریکٹ افسران اور ملازمین کی دوسری بڑی کھیپ کو ریگولر کرنے کے لئے ریکارڈ کی سکروٹنی مکمل کر لی گئی ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ کنٹریکٹ افسران اور ملازمین سے کنفرمیشن کرنے کے عوض لاکھوں روپے کے نذرانے وصول کرنے کا سلسلہ جاری ہی

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں