ٴعالمی نمائش میں غیر ملکی خریداروں کو راغب کرنے کیلئے پیشگی رابطے شروع کئے جارہے ہیں‘ عثمان اشرف

)حکومت غیر ملکی خریداروں کو بہترین ہاسپیٹلٹی پیکج کی پیشکش کیلئے معاونت کرے ،متعلقہ حکام سے بھی ملاقاتیں ہوںگی ۹سینئر وائس چیئرمین کارپٹ ایسوسی ایشن کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ،نمائش کی تیاریوں کیلئے مختلف تجاویز پر غور

اتوار 12 مئی 2024 17:15

Oلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2024ء) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی عالمی نمائش میں غیر ملکی خریداروں کو راغب کرنے کیلئے پیشگی رابطے شروع کئے جارہے ہیں ،قوی امید ہے کہ حکومت عالمی نمائش کی کامیابی اور اس میں شرکت کرنے والے غیر ملکی خریداروں کو ہاسپیٹلٹی پیکج میں معاونت کرے گی ،وزیر اعظم کی جانب سے ملکی برآمدات کو مسابقتی بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کی ہدایات خوش آئند ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایسوسی ایشن کے دفتر میں مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمان، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد، میجر (ر) اختر نذیر،سعید خان ،فیصل سعید سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں رواں سال اکتوبر میں لاہور میں منعقدہونے والی عالمی نمائش کی تیاریوں کے آغاز کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ۔

سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں غیر ملکی خریداروں کو نمائش میں شرکت کے لئے قائل کیا جائے ،اس سلسلہ میں پیشگی خط و کتابت شروع کی جارہی ہے اور جن ممالک میں ہماری مصنوعات کی زیادہ طلب ہے وہاں وفود بھجوانے پر بھی غور کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں سے اپیل ہے کہ اس سلسلہ میں ہمارے ساتھ تعاون کریںتاکہ غیر ملکی خریداروں کو بہترین ہاسپیٹلٹی پیکج کی پیشکش کی جاسکے ۔

آنے والے دنوں میں ایسوسی ایشن کا وفد متعلقہ سرکاری حکام سے ملاقاتیں بھی کرے گا،ہمیں امید ہے کہ حکومتی سطح پر ہمیں بھرپور تکنیکی اور مالی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ یہ نمائش پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوںکی تشہیر کے لئے موثر پلیٹ فارم ثابت ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مزید اجلاس بھی منعقد کئے جائیں گے جس میں ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو باضابطہ ذمہ داریاں بھی تفویض کی جائیں گی ۔

عثمان اشرف نے مزید کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ برآمدات کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں ، اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کی جانب سے بے پناہ مشکلات کھڑی کی جاتی ہیں ، حکومتی ادارے ہاتھ سے بنے قالینوں کی تیاری کے مشکل مراحل اور ایکسپورٹ کے حوالے سے مشکلات کو سمجھنے کے لئے تیار ہی نہیں ، ایسے ایس آر اوز جاری کئے گئے ہیں جو برآمدات میں کمی کا باعث بن رہے ہیں اور غیر ملکی خریداربھی ان رکاوٹوں کی وجہ سے متنفر ہو رہے ہیں، وزیر اعظم سے اپیل ہے کہ برآمدات کے فروغ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے بھی احکامات جاری کریں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں