کامیڈی کے بادشاہ منور ظریف کی48ویں برسی منائی گئی

پیر 29 اپریل 2024 14:12

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2024ء) کامیڈی کے بادشاہ منور ظریف کی48ویں برسی29اپریل پیر کو منائی گئی ۔منور ظریف 2فروری 1940 کو گجرانوالہ میں پیدا ہوئے وہ معروف کامیڈین ظریف کے بھائی تھے۔دراصل منور ظریف نے اپنے بھائی ظریف کے 'سکول آف تھاٹ' کو آگے بڑھایا تھا ظریف کا شمار ان فنکاروں میں ہوتا ہے جنھوں نے فلموں میں 'جگت' متعارف کرائی لیکن وہ صرف جگت یا جملے بازی پر اکتفا نہیں کیا کرتے تھے بلکہ کسی بھی کردار کو مکمل جزئیات کے ساتھ پیش کیا کرتے تھے اور اس کے ساتھ جگت کا استعمال کیا کرتے۔

منورظریف نے ظریف کے اسی انداز کو بام عروج بخشا تھا۔منور ظریف نے 1960 میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا ۔صرف 16 سال میں انھوں نے پردہ سیمیں پر اتنے کردار تخلیق کر دیے تھے یوں لگتا ہے وہ سولہ جنم جیے۔

(جاری ہے)

منورظریف کو دنیا سے گئے نصف صدی ہونے کو ہے لیکن ان کا فن اور اس کے تمام رنگ ابھی تک تازہ محسوس ہوتے ہیں۔ مرزا اسد اللہ خان غالب کے کلام کی طرح منورظریف کی اداکاری بھی کبھی آؤٹ ڈیٹیڈ نہیں ہوئی۔

منور ظریف نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز پنجابی فلم ڈنڈیاں سے کیا ۔منورظریف ایسے باصلاحیت فنکار تھے جنھوں نے اپنی دوسری فلم ہتھ جوڑی سے ہی اپنی جگہ بنا لی تھی پھر ملنگی،بھریا میلہ، امام دین گواویا، باؤجی اور اس کے علاوہ دیا اور طوفان 60 کی دہائی کی قابل ذکر فلمیں رہیں۔فلم 'ملنگی' میں منور ظریف نے اپنے ساتھی اداکار زلفی کے ساتھ مل کر ایک نئی اختراع ڈالی جس میں انھوں نے ساری فلم میں نثر میں ڈائیلاگ بولنے کی بجائے شاعری اورردیف قافیہ کا خیال رکھتے ہوئے مکالمے بول کر فلم بینوں کو محظوظ کرنے کیساتھ خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا تھا۔

70 میں 'ہیر رانجھا' نمائش کے لیے پیش ہوئی جس میں ہیر کا کردار فردوس اور رانجھا کے کردار میں اعجاز بہت موزوں دکھائی دیے لیکن دونوں کے ساتھ ساتھ سیدے کھیڑے کے کردار میں منورظریف نے بھی خوب داد سمیٹی اور امر ہو گئے۔مذکورہ فلم کے لیے منورظریف کو بہترین کامیڈین کا نگار ایوارڈ دیا گیا۔ بعدازاں ضدی، پردے میں رہنے دو، اج دا مہینوال، بنارسی ٹھگ، خوشیا، رنگیلا اور منورظریف، جیر ابلیڈ، منجھی کتھے ڈانواں اور نوکر ووہٹی دا نمایاں فلمیں رہیں۔

نوکر ووہٹی دا میں منور ظریف کے ساتھ آسیہ اور ممتاز تھیں جبکہ اداکار شاہد نے ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔منورظریف اور رنگیلا کی جوڑی وقت کی مقبول ترین جوڑی ثابت ہوئی۔ فلم سازوں نے ان کے ذاتی ناموں پرفلمیں بنائیں، جن میں رنگیلا اور منورظریف کے علاوہ کچھ اور فلمیں بھی شامل ہیں۔منور ظریف 29 اپریل 1976 میں اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔\932

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں