متروکہ وقف املاک بورڈ میں سابق چیئر مین جانب سے کی گئی بھرتیوں، ترقیوں کے احکامات کو غیر قانونی قرا ردیدیا

اتوار 24 مارچ 2019 21:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2019ء) متروکہ وقف املاک بورڈ میں سابق چیئر مین جانب سے کی گئی بھرتیوں، ترقیوں کے احکامات کو غیر قانونی قرا ردے دیا۔ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امورو بین المذاہب ہم آہنگی نے سیکرٹری بورڈ کوقواعد کے برعکس کی جانے والی ترقیوں اور دی جانے والی مراعات کا جائزہ لنے کے احکامات جاری کر دئیے۔

ذرائع نے بتایا کہ سابق چیئر مین کے دور میں متروکہ وقف املاک بورڈ میںوزارت مذہبی حکومت پاکستان سے پیشگی منظوری کے ادارہ میں مختلف آسامیوں پر نہ صرف بھرتیاں کی گئیں۔ذرائع کے مطابق قواعد وضوابط کے برعکس کام کرنے سے انکار کرنے والے سینئر افسروں کو نظر انداز کر کے جونیئر افسروں کو ترقیاں بھی دے دی گئیں ۔سینئر افسروں کی جانب سے احتجاج کی آواز بلند کرنے پرشوکاز نوٹسز جاری کرنے کا سلسلہ شروع ہوا اور مجموعی طور پر 100کے قریب ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق بعض سینئر افسروں نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا، جس پر عدالت نے وزارت مذہبی امور سے جواب طلب کر لیا۔ذرائع نے بتایا کہ عدالتی حکم پر سابق چیئر مین صدیق الفاروق کو 30جنوری2018 کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ذرائع کے مطابق قواعد کے برعکس کی جانے والی ترقیوں اور دی جانے والی مراعات کا از سر نو جائزہ لے کر نئے سر ے سے تنخواہوں کو فکسڈ کرنے کا حکم جاری کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ بورڈ پراپرٹیز( مینجمنٹ اینڈ ڈسپوزل)ایکٹ 1975 ، اورسروس ریگولیشن1984 کی سختی سے پاسداری کے حکامات جاری کر دئیے گئے۔ذرائع نے بتایا کہا کہ21جنوری 2016، اور18 مئی 2017 کو ملازمین کی بھرتیوں اور ترقیوں کی بابت جاری کئے گئے احکامات کی وزارت مذہبی امور سے پیشگی منظوری نہیںلی گئی۔ذرائع نے بتایاکہ متروکہ وقف املاک بورڈ پراپرٹیز( مینجمنٹ اینڈ ڈسپوزل)ایکٹ 1975 کے ساتھ ساتھ ای ٹی پی بی سروس ریگولیشنز1984 کی صریحا خلاف ورزی ہے ۔ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے سیکشن آفیسر (پی۔ون) ڈاکٹر عثمان غنی خٹک کی جانب سے جاری سیکرٹری بورڈ طارق وزیر خان کو موصول ہو گیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں