چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے حلقہ انتخاب میں جرائم کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافے اور ضلع انتظامیہ کی ناقص کارکردگی پر ڈسٹرکٹ ائینڈ سیشن جج لاڑکانہ کا ازخود نوٹس 15 روز میں رپورٹ طلب کر لی

Shehzad Ali Khan شہزاد علی خان پیر 6 ستمبر 2021 14:24

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 ستمبر2021ء) لاڑکانہ میں آئے روز قتل و غارت، چوری ڈکیتی اور لوٹ مار کی بڑھتی وارداتوں اور ضلع بھر کی گکیوں شاہروہوں پر گندگی کے ڈھیروں  پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور چیئرمین کرمنل جسٹس کوآرڈینیشن کمیٹی سید شرف الدیں شاہ نے از خود نوٹس لے کر ایس ایس پی لاڑکانہ عمران قریشی اور ڈپٹی کمشنر طارق چانڈیو سے 15 روز میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری دیئے ہیں جاری کردہ احکامات میں کہا گیا ہے کہ لاڑکانہ میں جرائم کی وارداتوں میں بے پناہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے عوام کو جرائم پیشہ عناصر کے رحم کرم پر چھوڑا گیا ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یا تو متعلقہ ایس ایچ اوز جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرتے ہیں یا پھر جرائم پیشہ لوگ پولیس سے زیادہ طاقتور ہیں، ایسے پولیس افسران کو تھاتون پر تعیناتی کا کوئی حق نہیں جبکہ بیشتر جونیئر افسران کو بطور ایس ایچ اوز تھانوں پر تعینات کر رکھا ہے، انسپیکٹر رینک کے افسران کو بطور ڈی ایس پی تعینات کیا گیا ہے اور جونیئر افسر کو ٹریفک سارجنٹس تعینات کیا گیا ہے ضلع انتظامیہ کی کارکردگی کے متعلق ڈسٹرکٹ ائینڈ سیشن جج لاڑکانہ کا کہنا ہے کہ ضلع انتظامیہ کی کارکردگی حیران کن طور پر صفر ہے لاڑکانہ میں گلیوں اور سڑکوں پر جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر ہیں، سیوریج سسٹم بھی خراب ہے شہر کی شاہراؤں پر ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہے،  ضلعی انتظامیہ کے باعث شہریوں کو تکلیف کا سامنہ کرنا پڑتا ہے،
شہر میں فروخت ہوتی اشیاء خورونوش کی کوالٹی اور قیمتوں پر انتظامیہ کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں