تربت میں دھماکے اور فائرنگ کرکے انسانی آبادی کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے والے نہ تو انسان اور نہ ہی بلوچ کہلانے کے قابل ہیں،سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال

منگل 26 مارچ 2024 22:40

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2024ء) سابق وفاقی وزیر اور سیاسی و سماجی رہنما زبیدہ جلال نے کہا ہے کہ نے تربت میں گزشتہ رات گئے دھماکوں، فائرنگ اور مسلح افراد کا نیوی کے کیمپ پر حملہ کرنا اور اندر داخل ہونے کی ناگہانی سازش کی مذمت کرتی ہوں، تربت میں دھماکے اور فائرنگ کرکے انسانی آبادی کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے والے نہ تو انسان اور نہ ہی بلوچ کہلانے کے قابل ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے کہا کہ میں دہشت گردی کے اس حملے کی پرزور مذمت کرتی ہوں،مکران ڈویژن خاص کر تربت میں دہشت گردی کے حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے،جس پہ گہرا دکھ و افسوس ہوتا ہے کہ ہمارا علاقہ ایسے واقعات سے روز بروز ترقی کی دوڑ سے پیچھے جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز اور بلوچستان میں دیرپا امن و ترقی کیلئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے،ملک کو سیاسی مضبوطی کی طرف لے جانا قومی فریضہ ہے۔

وطن عزیز کو اس وقت شدید معاشی اور دہشت گردی سمیت کئی سنگین مسائل کا سامنا درپیش ہے۔علاوہ ازیں زبیدہ جلال نے بشام میں دہشت گردی کے خودکش حملے میں چینی باشندوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور اپنے بیان میں پوری چینی قوم سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ پورے خطے میں دیرپا امن و ترقی کیلئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں