حب سٹی پولیس کی گزشتہ دنوں فہد نامی نوجوان سے منشیات برآمدگی کی کارروائی کا ڈراپ سین سامنے آگیا

منگل 20 اگست 2019 19:55

لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2019ء) حب سٹی پولیس کی گزشتہ دنوں فہد نامی نوجوان سے منشیات برامدگی کی کارروائی کا ڈراپ سین سامنے آگیا فہد کے ساتھ اسکا دوست توفیق کو بھی پولیس نے گرفتار کیا تھا پھر توفیق کیسے رہا ہوگیا اور فہد پر کیسے منشیات رکھ کر مقدمہ درج کیا فہد کے ساتھی توفیق کے بڑے بھائی نے تہلکہ دینے والے انکشافات کردئیے حب سٹی پولیس کی جانب گذشتہ دنوں لوڑی پاڑا میں فہد ولد عبدالرشید نامی نوجوان کو گرفتار کرکے منشیات برآمدگی کے مقدمے کے اصل حقائق پر سے پردہ اٹھ گیا فہد کے ساتھ گرفتار اسکے دوست توفیق نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ میں اور فہد حب میں فہد کی معزز عدالت میں پیشی کے سلسلے میں حب آئے تھے تو چاہے پینے کیلے بازار جارہے تھے تو حب سٹی پولیس اہلکاروں نے روک لیا اور موٹرسائیکل کے کاغذات مانگے بدقمستی سے ہم کاغذات گھر بھول آئے تو اہلکاروں نے خرچہ مانگا جس پر فہد اور پولیس اہلکاروں میں تلخ کلامی ہوئی جس پر پولیس ہمیں تھانے لے گئی توفیق نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے میرے بھائی نے حب سٹی پولیس کو پچاس ہزار نقد رقم دیکر رہا کروایا توفیق کے بڑے بھائی شفیق نے کہا کہ مجھے دوست کے ذریعے اطلاع کی ملی کے آپکے بھائی اور اسکے دوست کو حب پولیس نے گرفتار کیا ہے تو ہم کراچی سے حب پہنچے ہمیں حب پولیس تھانے کے اندر داخل ہونے نہیں دیا گیا ہم سے بدتمیزی سے پیش آئے بعد ازاں ہماری حب پولیس سے تھانے کے گیٹ پر ہی لین دین ہوئی اور میں نے اپنے بھائی توفیق کو پیسے دیکر رہا کروایا.

دوسری جانب حب سٹی پولیس کے ظلم کا ستایا فہد کے والد عبدالرشید نے صحافیوں کو بتایا کہ میرا بیٹا ایک پرانے مقدمے کے پیشی کیلے سیشن کورٹ حب آیا تھا جہاں اسکا پیشی ہونا تھا وہ گھر سے پانچ سو روپے لیکر نکلا تھا جس میں دو سو کا پیٹرول موٹرسائیکل میں ڈالا تھا اب حب سٹی پولیس نے ایک کلو سے زائد منشیات کا مقدمہ درج کرلیا ہے مجھے بتایا جائے کہ کوئی تین سو میں اتنا منشیات کیسے خرید سکتا ہے اور منشیات لیکر کون معزز عدالت میں جاسکتا ہی.

عبدالرشید نے فریاد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حب سٹی پولیس نے میرے بیٹے کو بھتہ نہ دینے پر پکڑا اور مجھے اطلاع ملی کہ آپکے بیٹے کو بغیر کاغذات موٹرسائیکل کے کیس میں پکڑا گیا ہے مگر یہ رات تک منشیات میں تبدیل کردیا گیا حب سٹی پولیس نے مجھے سخت اذیت میں مبتلا کردیا ہے میں خود پیشے کے لحاظ سے ایک استاد ہوں اور حب سٹی پولیس نے مجھ پر ظلم کیا ہی. انہوں نے دعوہ کرتے ہوئے کہا کہ میں ایس ایس پی لسبیلہ ڈی آئی جی خضدار رینج اور آئی جی پولیس بلوچستان سے درخواست کرتا ہوں کہ میرے پاس سارے ثبوت موجود ہیں کہ میرے بیٹے پر کیسے جھوٹا مقدمہ درج کرکے حب سٹی پولیس نے اپنی کاکردگی دکھانے کی کوشش کی ہے مجھے انصاف دلایا جائے�

(جاری ہے)

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں