ملاکنڈ میںخسرہ سے متعلق شعورکی بیداری کیلئے سکولزاورپبلک مقامات پرآگاہی مہم

جمعہ 12 اکتوبر 2018 21:57

ملاکنڈ۔12 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2018ء) ملاکنڈمیں موذی مرض خسرہ سے بچائو کے سلسلے میں سکولوں اور پبلک مقامات پر آگاہی مہم شروع کی گئی ہے جس کے دوران آگاہی پمفلٹس اور بینرز بھی آویزاں کئے گئے ہیں ۔ضلع بھر میں95آوٹ ریچ اور 45فیکس سنٹروں پر مشتمل 142سنٹرز قائم کئے گئے ہیں جبکہ ٹیموں کیساتھ ساتھ سوشل موبلائیزر ٹیمیں بھی مہم میں حصہ لیں گے ۔

15اکتوبر سے 26اکتوبر تک چلائے جانے والے خسرہ سے بچائو مہم میں ملاکنڈ کے تمام یونین کونسلوںمیں 9ماہ سے لیکر پانچ سال تک کے تقریبأٴ ایک لاکھ 14ہزار 583 بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائینگے اور ویکسینشن کی جائیگی ۔ان خیالات کا اظہارEPIملاکنڈ کے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر ڈاکٹر مراد علی نے سخاکوٹ ، درگئی اور تحصیل بٹ خیلہ کے بی ایچ یوز ، آر ایچ سیز اور ہسپتالوں سمیت ضلع ملاکنڈ کے مختلف یونین کونسلوں میں آگاہی مہم اور میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں منتخب ممبران ، صحافیوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے آفراد نے بھر پور شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر مراد علی نے کہا کہ نو ماہ سے لیکر 5سال عمر کے بچوں کے لئے موذی مرض خسرہ انتہائی خطرناک ہے تاہم بر وقت حفاظتی تدابیر اور ویکسینشن سے اس موذی مرض سے بچا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خسرہ سے کم عمر بچوں میں، بخار، نمونیا، بہرہ پن ، آندھا پن اور اسہال جیسے امراض پیدا ہونے کے خدشات ہوتے ہیں جبکہ مناسب اور بروقت علاج اور حفاظتی انتظامات نہ کرنے سے بچوں کی موت واقع ہو جاتی ہے ۔

ڈاکٹر مراد علی نے کہا کہ اس سلسلے میں عوام میں شعور اُجاگر کرنے کے لئے سکولوں میں بھی خصوصی مہم چلائی جارہی ہے۔ڈسٹرکٹ کوارڈنیٹر نے کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان اب بھی اُن ممالک میں شامل ہیں جہاں خسرہ کا مرض پایا جاتا ہے اور خسرہ مرض سے متاثرہ 17 فیصد بچے پیچیدہ آمراض کا شکار ہو رہے ہیں ۔ ڈاکٹر مراد علی نے کہا کہ والدین سمیت معاشرے کے ہر فرد کا فریضہ بنتا ہے کہ اس مہم کو کامیاب بنائیں تاکہ کوئی بچہ حفاظتی ٹیکوں اور ویکسینشن سے محروم نہ رہیں ۔

متعلقہ عنوان :

مالاکنڈ میں شائع ہونے والی مزید خبریں