حیدرآباد، جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی معصوم بچی رخسانہ اور بھائی کے قاتلوں کو پھانسی دی جائے ، حلیم عادل شیخ ٌ

پولیس کی کالی وردی میں موجود کالی بھیڑوں کو بھی بے نقاب کیا جائے، رہنما تحریک انصاف

جمعہ 12 جولائی 2019 23:56

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2019ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ایم پی اے حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی معصوم بچی رخسانہ اور بھائی کے قاتلوں کو پھانسی دینے اور پولیس کی کالی وردی میں موجود کالی بھیڑوں کو بھی بے نقاب کیا جائے۔ وہ حیدرآباد میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے بچوں کے والد انتظار سیال سے تعزیت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ان ایس ایچ او ز کو جیل میں ڈالیں جو کہتے ہیں کہ ہمارے تھانے کی حد نہیں اب تو پولیس کے تمام اختیارات بھی وزیر اعلی کو۔مل چکے ہیں وہ اس کیس کو ٹیسٹ کیس بناتے ہوئے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سے 9 بچے لاپتہ ہیں جن میں سے کچھ کی لاشیں مل چکی ہیں۔

(جاری ہے)

اس سے قبل عید کے چوتھے روز زاہد نا می بچہ اغوا ہوا اور اس کی جلی ہوئی لاش ملی پولیس اس کے ملزمان کو بھی گرفتار نہیں کرسکی۔

انہوں نے کہا کہ رخسانہ اور اس کے بھائی قادر بخش کے قتل کے بعد پولیس 2 روز تک تھانوں کے حدود کے تنازعہ میں لگی رہی۔ حیدرآباد پولیس بھتے۔ رشوت خوری میں مصروف ہے۔ پولیس میں موجود ڈاکوؤں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کا بجٹ پچھلے سال 96 ارب اور اس سال 117 ارب روپے ہے۔ حیدرآباد کے سول ہسپتال میں وینٹی لیٹر تک نہیں۔ پوسٹ مارٹم بھی 12 گھنٹے بعد دیا گیا۔ پولیس کا نظام برباد ہو چکا ہے۔

مانسہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں