پشاور ہائی کورٹ کا کے ڈی اے کو ناران میں ٹینٹ ویلج پر کام کرنے سے روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری

ہفتہ 24 اگست 2019 12:52

پشاور ہائی کورٹ کا کے ڈی اے کو ناران میں ٹینٹ ویلج پر کام کرنے سے روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری
مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اگست2019ء) پشاور ہائی کورٹ نے کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ناران میں ٹینٹ ویلج پر کام کرنے سے روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا، کیس کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صاحبزادہ اسد الله پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔

(جاری ہے)

درخواست گذار محمد حنیف اور دیگر کے وکلاء اسد الله چوہان اور عمر شہزاد نے عدالت کو بتایا کہ ناران میں کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی ٹینٹ ویلج قائم کر رہی ہے حالانکہ اس سے پہلے ہی غریب مقامی افراد ٹینٹ لگا کر سیاحوں کو رہائش اور دیگر سہولیات فراہم کرتے ہیں، یہ ان کے روزگار کا ذریعہ بھی ہے لیکن اب انہیں ہٹایا جا رہا ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ اس جگہ گلیشیئرز کا بھی خدشہ رہتا ہے اور یہ مقام دفاتر اور رہائش گاہیں تعمیر کرنے کیلئے موزوں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹینٹ ویلج کے قیام کیلئے کاغان اتھارٹی نے پہلے پاکستان ٹورازم کارپوریشن کے قریب اراضی خریدی تھی تاہم بااثر افراد کی مداخلت پر وہاں منصوبہ کو ختم کیا گیا۔ وکیل کے مطابق مقامی افراد کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے اور سہولیات دینے کی بجائے انہیں بے دخل کیا جا رہا ہے جو بہت بڑی ناانصافی ہے۔

مانسہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں