شہر میں جلدہی 8فلٹریشن پلانٹس اورماڈل سولر لائٹس لگادی جائیں گی،قیصرندیم

ہفتہ 8 دسمبر 2018 21:08

ملتان۔8 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2018ء) یوایس ایڈ کے پروجیکٹ پنجاب یوتھ ورک فورس ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے چیف آف پارٹی قیصرندیم نے کہاکہ معاشرتی اورعلاقائی ترقی اورعوام کی فلاح وبہبود کے پروگرام کے تحت ملتان میں جلدہی 8واٹرفلٹریشن پلانٹس اورماڈل سولرلائٹس بھی لگادی جائیں گی۔ہنرمندی کی تربیت کے ذریعے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی 18سے 29سال کی ملتان ،بہاولپور ،لودھراں اورمظفرگڑھ کی منتخب خواتین یاان کے گھر کی خواتین کوذاتی کاروبار کے مواقع کی فراہمی کے پروگرام کے بارے میں آگاہی دینے کے موقع پرملتان آرٹس کونسل میں چاروں اضلاع سے آئی ہوئی خواتین سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے مزیدکہاکہ ان پروگرامز کابڑامقصد نہ صرف غربت سے باہرنکالنابلکہ ان کو خودروز گارکے قابل بناکر اور ساتھ ہی دوسروں کو روزگار یاتربیت فراہم کرنے کاوسیلہ بنانابھی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہمارا ایک پروگرام ’’سکل فارمارکیٹ لنکیج ‘‘بھی شروع ہے جس میں خواتین کو4ماہ ٹریننگ 2ماہ تعلیم اور6ماہ مارکیٹ ٹریننگ فراہم کی جاتی ہے ۔یوایس ایڈ کے پروجیکٹ کے تحت ان چاراضلاع میں مختلف پروگراموں پر35کروڑ روپے سے زائد خرچ کئے گئے ہیں ۔ہمارا بڑا مقصد اس علاقہ کی خواتین کومعاشرے میں باعزت مقام اورمعاشی استحکام کی طرف لاناہے ۔

ہماری طرف سے چاروں اضلاع میں شروع کئے گئے پروگرامز میں ابتدائی طورپربلیوپاٹری ،بیوٹی پارلر ،کٹنگ اینڈسلائی کے پروگرام میں 250خواتین کو چار ماہ کی تربیت فراہم کرکے خودروزگار کے قابل بنایاجارہاہے ۔اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ملتان مدثر ریاض ملک نے کہاکہ پاکستان کی آدھی آبادی خواتین پرمشتمل ہے اورمعیشت کومضبوط بنانے کیلئے ضروری ہے کہ اس حصہ کو بھی پیداواری عمل میں شامل کیاجائے اگرمعیشت ترقی نہیں کرے گی توعوام کونہ روزگار ملے گا نہ صحت اورنہ تعلیمی سہولیات دستیاب ہوں گی۔

ان سب کی فراہمی تبھی ممکن ہے اگرہم سب مل کر کام کریں گے ہماری نوجوان آبادی ہمارابڑا سرمایہ ہے تاہم ان کوروزگار اورترقی کے مواقع مہیاکرنے ہوں گے ۔ایم اے کی تعلیم حاصل کرکے نائب قاصد کی نوکری کیلئے درخواست دینے سے بہترہے کہ ایم اے نہ کریں بلکہ فنی تعلیم وتربیت حاصل کریں ہمارے بہت سے تعلیمی ادارے کوالٹی ایجوکیشن نہیں دے رہے آبادی ہمارابڑا چیلنج ہے لیکن اس بڑے چیلنج سے صرف اورصرف ’’ہنرمندی کی تعلیم وتربیت ‘‘کی فراہمی سے قابوپایاجاسکتاہے جیساکے چین اورانڈیا نے کیاہے ۔

ہماری خواتین ملک کی پیداواری صلاحیت بڑھانے میں حصہ ڈال کر اپنے گھر معاشرہ ملک بلکہ دنیا کی ترقی میں بھی کرداراداکرسکتی ہیں ۔دنیا جدید ٹیکنالوجی کواپنارہی ہے ہمیں بھی عورتوں کواب سلائی کڑھائی کے عمل کے علاوہ ان کو جدید رجحانات کی طرف لاناہوگا۔ڈی سی نے کہاکہ ملتان کے بہت سے سکولز میں دستیاب پینے کاپانی آلودہ ہے اس مسئلہ کو حکومت اورکمیونٹی کے تعاون سے مل کرحل کررہے ہیں دوسرابڑا مسئلہ ملتان کاسیوریج ہے ہرروز ’’کرائون فیلیئر ‘‘ہورہے ہیں سیوریج کامسئلہ حل کرنے کے لئے بڑے اخراجات کی ضرورت ہے اسی طرح سیوریج کاپانی دریامیں ڈال کراسے بھی آلودہ کیاجارہاہے ۔

اس آلودہ پانی کو صاف کرنے کاایک بڑا پروجیکٹ لارہے ہیں اس پرلگ بھگ 38ارب روپے خرچ ہوں گے جس سے دریا چناب سے آلودہ نہیںبلکہ صاف پانی دستیاب ہوگا۔انہوںنے کہاکہ خواتین ہمت کریں ملتان میں حکومت پنجاب نے ’’سنٹر اگینسٹ وومن وائیلنس ‘‘بنایاہواہے وہاں تھانہ سے لے کر ڈاکٹر اورنفسیاتی ماہرین سے لے کر قانونی امداد تک مفت مہیا کی جاتی ہے ۔

ڈسٹرکٹ منیجر پنجاب یوتھ ورک فورس ڈویلپمنٹ پروجیکٹ ملتان پرویز اقبال انصاری نے آگاہی دیتے ہوئے کہاکہ ملتان ،بہاولپور ،لودھراں اورمظفرگڑھ کے اضلاع میں خواتین کی تربیت کے اس پروگرام کے علاوہ سکل بیس ٹریننگ ،کمیونٹی انگیجمنٹ کیپسٹی بلڈنگ ٹریننگ اورکیریئر کونسلنگ کی تربیت اورمعلومات بھی فراہم کی جارہی ہیں جبکہ ٹریننگ کے بعد ٹول کٹ کی فراہمی اوران کو ملازمت کی فراہمی میں معاونت بھی دی جارہی ہے ۔

بہائوالدین زکریایونیورسٹی کی پروفیسر فرزانہ اورمعروف سماجی رہنما آپا زہرہ سجادزیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جنوبی پنجاب کے تیرہ اضلاع کی خواتین ترقی کے لحاظ سے بہت پیچھے ہیں ۔ان کے مسائل بھی زیادہ ہیں خواتین کو ترقی کے دھارے میں شامل کئے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں ہے ۔اللہ تعالیٰ نے بھی کسی جگہ صرف مردکومخاطب نہیں کیابلکہ انسان کومخاطب کیا ہے آج کادورمعاشی جنگ کادورہ ہے اورمعاشی جنگ عورتوں کی مددکرکے ان کو زیادہ فعال بناکرہی جیتی جاسکتی ہے ۔اس موقع پرڈاکومنٹری دکھانے کے علاوہ سماجی مسائل پرمبنی مختصر ڈرامے بھی دکھائے گئے ۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں