پٹ فیڈر کینال کھیرتھر کینال میں بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ٹریکٹروں کے پمپوں کے ذریعے پانی چوری کا نوٹس

جمعرات 23 جون 2022 23:55

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جون2022ء) پٹ فیڈر کینال کھیرتھر کینال میں بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ٹریکٹروں کے پمپوں کے ذریعے پانی چوری کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر آبپاشی محمد خان لہڑی نے چیف انجینئر پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے چوبیس گھنٹوں کے دوران کینالوں سے پانی چوری کرنے والے زمینداروں کے ٹریکٹروں کو تحویل میں لینے کی ہدایت جولائی کے پہلے ہفتہ صوبائی وزیر آبپاشی کے کینالوں میں اچانک دورے کرنے کا امکان چھ روز سے پٹ فیڈر کینال بغیر ایکس ای این کے چلنے لگی تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں پٹ فیڈرکینال بیرون سے چلنے والے زرعی پانی چوری کیس میں چیف جسٹس نے واضع حکم دیا ہے کہ پٹ فیڈرکینال کھیرتھر کینال بیرون میں پانی چوری کی روک تھام کی جائے اور جونیئر عملہ ہٹا کر سینئر ایس ڈی اوز تعنیات کیئے جائیں جس پر سابق ایکس ای این پٹ فیڈرکینال محمد ابراہیم مینگل نے برابری کی بنیادوں پر پانی چوروں زمینداروں کے خلاف آپریشن کرکے میر حسن سے لیکر منجھو شوری تک غیر قانونی پائپ واٹر کورس مہندم کردئیے تھے ایکس ای این کے تبادلہ ہوتے ہی پٹ فیڈکینال کھیرتھر کینال سے بڑے پیمانے پانی چور زمینداروں نے ٹریکٹر وں کے زریعے پانی چوری شروع کردی ہے جس کی اطلاع ملتے ہی صوبائی وزیر ایری گیشن محمد خان لہڑی نے ٹیلی فون پر چیف انجنیئر کینال قاضی عبدالرزاق سپرینٹنڈنگ انجنیئرنگ عبدالحمید مینگل ایکس ای این کھیرتھر کینال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پانی چوروں کے ٹریکٹروں کو تحویل میں لے کر مقدمات درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے زرائع نے بتایا کہ پٹ فیڈرکینال میں مداخلت ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف پر نئے تعنیات ہونے والے ایکس ای این عبدالظاہر مینگل نے چارج سنبھالنے سے معذرت کرلی ہے جس سے چھ روز سے پٹ فیڈر کینال بغیر ایکس ای این کے چلنے لگی

نصیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں