پاسکو کا کاشتکاروں ،کسانوں کی بجائے بیوپاریوں سے گندم خریدنا کسان دشمن پالیسی کا مظہر ہے ،رکن بلوچستان اسمبلی میر محمد صادق عمرانی

منگل 16 اپریل 2024 18:14

نصیر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سنٹرل کمیٹی کے ممبر و رکن صوبائی اسمبلی میر محمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ پاسکو کی جانب سے کاشتکاروں اور کسانوں کے بجائے بیوپاریوں سے گندم خریدنا کسان دشمن پالیسی کا مظہر ہے کسانوں کی گندم کھلے آسمان پڑی ہوئی ہے مگر پاسکو کی جانب سے انہیں باردانہ فرام نہیں کیا جا رہا جوکہ کسانوں کے ساتھ کھلم کھلا زیادتی کے مترادف ہے ہم اس عمل کو کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عمرانی ہاؤس ڈیرہ جمالی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت پاسکو کے خلاف ایکشن لے تاکہ کسانوں کے ساتھ ہونے والی ذاتی کا ازالہ ممکن ہو سکے مارکیٹ میں بیوپاری کم نرخ ناموں پر کسانوں سے گندم خرید کر پاسکو کے افسران کے ساتھ ملی بھگت کر کے سرکار کو مہنگی گندم فروخت کر رہے ہیں اور دبیوپاری ناقص گندم فروخت کر رہے ہیں دیوپاریوں کو پاسکو کی مبینہ ملی بھگت کا آرشیواد حاصل ہے۔

(جاری ہے)

میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ پاسکو کی جانب سے گندم خریداری کا نرخ بھی کم رکھا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پاسکو وفاقی حکومت کے احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنائے مگر یہاں پر الٹی گنگا بہہ رہی ہے پاسکو کسانوں اور کاشتکاروں کی بجائے بیوپاریوں کو بھاری رقوم کے عیوض گندم خرید رہی ہے اور اس طرح کے عمل سے کاشتکاروں کی حق تلفی ہو رہی ہے جو ناقابل برداشت عمل ہے پاسکو کو چاہیے کہ وہ اپنی روش میں تبدیلی لائے اور باردانہ چھوٹے کاشتککاروں اور کسانوں کو فراہم کرے اگر کسانوں کے اس معاشی قتل عام کو بند نہ کیا گیا تو وفاقی حکومت کے سامنے اپنا احتجاج نوٹ کروایا جائے گا۔

نصیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں