پانچ ہزارروپے کے کرنسی نوٹ ملک کے لئے نقصان دہ ہیں اور ان کے خاتمہ سے بلیک منی کی حوصلہ شکنی ہوگی،فواد اسحٰق

بدھ 21 فروری 2024 21:12

پانچ ہزارروپے کے کرنسی نوٹ ملک کے لئے نقصان دہ ہیں اور ان کے خاتمہ سے بلیک منی کی حوصلہ شکنی ہوگی،فواد اسحٰق
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2024ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق نے حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے 5 ہزار روپے کے کرنسی نوٹ کو فوری طورپر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ پانچ ہزارروپے کے کرنسی نوٹ ملک کے لئے نقصان دہ ہیں اور ان کے خاتمہ سے بلیک منی کی حوصلہ شکنی ہوگی ۔ بزنس کمیونٹی ،ْ تاجر اورصنعت کار ملک کی معاشی ترقی و خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے لہٰذا اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکس کاروباری طبقہ کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روزاسٹیٹ بینک آف پاکستان پشاور آفس اور سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مشترکہ تعاون سے کرنسی نوٹ کی سیکورٹی فیچر کے موضوع پر آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سرحد چیمبر کے سینئر نائب صدر ثناء اللہ خان ،ْ ایگزیکٹو ممبران حاجی غلام حسین ،ْ منور خورشید ،ْ حمزہ ابراہیم بٹ ،ْآفتاب اقبال اور راشد اقبال صدیقی ،ْ حاجی احسان اللہ ،ْ محمد اورنگزیب ،ْ مظہر الحق ،ْ عاطف رشید خواجہ ،ْ صدر گل ،ْ فضل واحد ،ْ اشتیاق محمد سمیت تاجروں اور صنعتکاروں نے شرکت کی۔

سرحد چیمبرکے صدر فواد اسحق نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی بینک کی جانب سے 5 ہزار روپے کے کرنسی نوٹ کے مارکیٹ سرکولیشن اور بینک میں موجودہ اعداد شمار کی عدم فراہمی پرتشویش کا اظہارکیا اور کہا کہ بزنس کمیونٹی ،ْ تاجر اور صنعت کار ہی ملکی معیشت کے استحکام اور لوگوں کو روزگار فراہم کرنے میں اپنا اہم کردار اداکر رہے ہیں اس لئے کاروبار طبقہ کے ساتھ اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کی جانب سے کرنسی نوٹ کے حوالے سے اعداد شمار سے متعلق تفصیلات فراہم کرنی چاہئے ۔

صدر سرحد چیمبر فواد اسحق نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان میں سینیٹر محسن عزیز کی جانب سے 5 ہزارروپے کے کرنسی نوٹ کے خاتمے کیلئے ایک قرارداد بھی پیش کی تھی جس کو کافی پذیرائی ملی ۔صدر سرحد چیمبر فواد اسحق نے ملک کے بہتر مفاد اور کرپشن کی روک تھام کیلئے حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے 5 ہزار روپے کے کرنسی نوٹ کو فوری طورپر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر سیمینار کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان ،ْ اسسٹنٹ چیف منیجر کیش محمد جمال اور سینئر آفیسر ٹریژری توثیق احمد نے ایک ملٹی میڈیا پریذنٹیشن کے ذریعے مختلف کرنسی نوٹ کے سیکورٹی فیچر کے حوالے سے شرکاء کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ اسٹیٹ بینک کے سینئر افسران کا کہنا تھا کہ مرکزی بینک کمرشل بینکوں کے ساتھ کرنسی سیکورٹی فیچر کے بارے میں آگاہی کے بعد اب چیمبرز ،ْ سکولز اور انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ سیشن کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کا مقصد عوام اور بزنس کمیونٹی میں کرنسی نوٹ کے حوالے سے سیکورٹی فیچر اور جعلی نوٹ کو پہنچانے سے متعلق آگاہی پیدا کرکے بھاری مالی نقصان سے بچانا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک متعلقہ قوانین کے تحت جعلی نوٹوں کی چھپائی اور ملوث افراد کے خلاف ایف آئی اے اور متعلقہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے بھاری جرمانے عائد کرتے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کرتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے افسران نے مزید کہا کہ جعلی کرنسی نوٹ کی روک تھام کے لئے مرکزی بینک نے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں