صوبائی حکومت کے تمام اصلاحات اور اقدامات کا مرکز و محور عام آدمی ہے، پرویزخٹک

ہفتہ 17 فروری 2018 20:51

صوبائی حکومت کے تمام اصلاحات اور اقدامات کا مرکز و محور عام آدمی ہے، پرویزخٹک
پشاور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے تمام اصلاحات اور اقدامات کا مرکز و محور عام آدمی ہے جس کو ماضی میں صرف ووٹ لینے کی حد تک استعمال کیا گیا ، ہمیں تباہ حال اور کرپشن زدہ صوبہ ملا ،کوئی ادارہ یا محکمہ اپنی ذمہ داریوں سے انصاف نہیں کر رہا تھا، پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی کا کلچر ہی نہیں تھا ایک عجیب لوٹ مار کا سلسلہ رواں تھا ، ہم نے بدحال صوبے کو ٹھیک کرنے کا چیلنج قبول کیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے یونین کونسل ڈاگئی میں عوامی جلسے اور ویلج کونسل زنڈو بانڈہ یونین کونسل پیر سباق میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پرویزخٹک نے کہاکہ صوبائی حکومت نے عوامی توقعات کے مطابق کرپشن کے خاتمے اور شفاف نظام کے قیام کیلئے گزشتہ پانچ سالوں میں نظر آنے والی جدوجہد کی ہے، موجودہ صوبائی حکومت نے اپنے منشور کے مطابق کرپشن کا راستہ روکنے کیلئے قابل عمل قانون سازی کی اور ادارے بنائے ۔

(جاری ہے)

اُنہوںنے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے غریب کو مقابلے کی دوڑ میں شامل کرنے کیلئے ایک طرف سرکاری سکولوں کا معیار بلند کیا ، سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کیلئے اربوں روپے خرچ کئے تو دوسری طرف میرٹ پر بھرتیاں کرکے 50 ہزار تعلیم یافتہ اور قابل اساتذہ بھرتی کئے گئے جبکہ ماضی میں میٹرک پاس لوگوں کو رشوت لے کر بھرتی کیا جا تا تھا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ عوام میں جس کی طاقت تھی وہ اپنے بچوں کو پرائیوٹ سکولوں میں لے جاتا اور غریب نے بچوں کو سکول بھیجنا ہی چھوڑ دیا تھاکیونکہ سرکاری سکولوں سے عوام کا اعتماد اُٹھ چکا تھا،موجودہ صوبائی حکومت نے بہت کم عرصے میں یہ اعتماد بحال کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے 35 ارب روپے صرف پرائمری سکولوں کو ٹھیک کرنے کیلئے خرچ کئے ،28 ہزار سکولوں میں سے تقریباً20 ہزار سکولوں میں ناپید سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں، سکولوں کی سولرائزیشن کی جارہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیاکہ امیر اور غریب کا فرق صرف تعلیم کے ذریعے ہی ختم کیا جا سکتا ہے،صوبائی حکومت نے پرائمری کی سطح پر انگلش میڈیم کا اجراء کرکے طبقاتی نظام تعلیم کے خاتمے کی بنیاد رکھ دی ہے ،سکولوں میں پرائمری کی سطح پر ناظرہ قرآن جبکہ چھٹی سے بارہوویں تک ترجمہ قرآن کو نصا ب کا حصہ بنایا، نصاب میں غلطیوں کو دور کیااور مزید اسلامی تعلیمات و اقدار کیلئے پرعزم ہیں۔

اس سلسلے میں علماء سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔وزیراعلیٰ نے شعبہ پولیس میں اصلاحات کا بھی حوالہ دیا اور کہاکہ ہمیں فخر ہے کہ خیبرپختونخوا پولیس ایک فورس بن چکی ہے ، صوبائی حکومت ہر سطح پر عوام کو انصاف کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے ،پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار دیوانی مقدمات کا فیصلہ ایک سال میں یقینی بنانے کیلئے 108 سال کے بعد سول پروسیجر ایکٹ کے رولز میں ترمیم کی گئی ہے ، یہ ہمارے اختیار میں تھا ہم نے اپنا حق ادا کیا ۔

پرویز خٹک نے شعبہ صحت میں حکومتی اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ ماضی کے تباہ حال ہسپتالوں کو ٹھیک کرنے کیلئے بھی اربوں روپے خرچ کئے گئے ، صوبے بھر میں کل 3500ڈاکٹر تھے جن میں سے آدھے مستقل غیر حاضر رہتے تھے ،ہم نے ڈاکٹرز کی تعداد 7000 تک کردی ۔ آج صوبہ بھر میں ڈاکٹرز موجود ہیں ،3 ارب روپے کی خطیر رقم سے مشینری کی ترسیل شروع ہے۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی اور چار بڑی بیماریوں کا علاج فری کیا گیا ،نادار خاندانوں کیلئے صحت انصاف کارڈ کا اجراء کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے عوام سے کہاکہ وہ آئندہ انتخابات میں موجودہ حکومت کے پانچ سالوں کا ماضی کی حکومتوں سے موازنہ ضرور کریں ،فرق واضح نظر آئے گا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کارکردگی کی بدولت صوبے بھر میں تحریک انصاف کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں