اسرائیل کو تسلیم کرنے والی پارلیمنٹ کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جائے گی‘مولانا فضل الرحمن

محمد علی جناح نے کہا تھا اسرائیل ناجائز ریاست ہے، پاکستان میں کسی کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی نہیں معلوم یہ حکومت (ن) لیگ کی ہے یا شہباز شریف کی ،حکومت تو لانے والوں کی ہے، اس میں پاکستان کے حکمران نہ نظر آنے والے لوگ ہیں،امیرجے یوآئی کاخطاب

بدھ 1 مئی 2024 22:51

اسرائیل کو تسلیم کرنے والی پارلیمنٹ کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جائے گی‘مولانا فضل الرحمن
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) جمعیت علماء اسلام (ف ) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والی پارلیمنٹ کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جائے گی،پاکستان میں کسی کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، نہیں معلوم کہ یہ حکومت (ن) لیگ کی ہے یا شہباز شریف کی ہے بلکہ حکومت تو لانے والوں کی ہے، اس میں پاکستان کے حکمران نہ نظر آنے والے لوگ ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے زیر اہتمام قومی اقصیٰ کانفرنس میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کی صدارت پروفیسر علامہ ساجد میر نے کی جبکہ کانفرنس سے مولانا عبدالغفور حیدری، لیاقت بلوچ،صاحبزادہ شاہ اویس نورانی، مولانا محمد امجد خان، مولانا محمد احمد لدھیانوی، علامہ علی ابو تراب، رانا کاشف رندھاوا، کیپٹن صفدر، رانا شفیق پسروری ،ڈاکٹر عبدالغفور راشد،علامہ سید سبطین شاہ اور حماس کے رہنما ڈاکٹر ناجی اور دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ لوگوں کے دماغ میں اسرائیل سے متعلق غلط سوالات ڈالے جاتے ہیں، کہا جاتا ہے اسرائیل حقیقت ہے، تسلیم کرنے میں کیا قباحت ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کا ذکر تاریخ میں ہزاروں برس تک مل سکتا ہے مگر اسرائیل کانہیں۔مولانافضل الرحمن نے کہا کہ محمد علی جناح نے کہا تھا اسرائیل ناجائز ریاست ہے، اسرائیل سے متعلق تاریخی حقائق نہیں بتائے جاتے۔

اسرائیل کے حق میں قرارداد پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے سب سے پہلے ردعمل دیاتھا۔محمد علی جناح نے کہا تھا اسرائیل کی صورت میں عربوں کے دل میں خنجر گھونپاگیا، اسرائیل نی1967میں گولان کی پہاڑیوں اور دیگر علاقوں پر قبضہ کیا، اقوام متحدہ نے 1967کی جنگ میں عرب علاقے پر قبضے کو ناجائز قرار دیا۔فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے کو تسلیم کیا، تنازع کشمیر برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی انسانی حقوق کا قاتل ہے، وہ سپر پاور بھی نہیں ہے، افغانستان سے شکست کھا کر بھاگا ہے، وہ بھگوڑا ہے۔حماس کی جنگ فلسطین کی آزادی کی تحریک ہے اب دنیا کو فلسطین کو تسلیم کرنے کی بات کرنا ہوگی۔ جے یو آئی اور مذہبی قوتیں بانی پاکستان محمد علی جناح کے موقف کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے سات ستمبر کو مینار پاکستان پر یوم تحفظ ختم نبوت کی مناسبت سے گولڈن جوبلی منانے کا اعلان کیا اورکہا کہ 74 میں پاکستان کی قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا اور عقیدہ ختم نبوت کا پرچم بلند کیا اس مناسبت سے پاکستانی قوم سات ستمبر کو گولڈن جوبلی منائے گی۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان کی عوام سات ستمبر کو مینار پاکستان میں جمع ہوکراس عزم کا اظہار کریں گے کہ عقیدہ ختم نبوت کے ساتھ کسی کو چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی اسرائیل کو تسلیم کرنے کوئی جرات کر سکے گا ۔ اس کے ساتھ کشمیر پر موقف اور مسئلہ کشمیر کیلئے پاکستان کے موقف کو پوری دنیا کے سامنے اجاگر کیا جائے گا۔کشمیر کے مسئلے کے حل تک کشمیری عوام کی جدوجہد کی تائید کی جائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں