آرمی ایکٹ میں ترمیم کیلئے اپوزیشن سے باضابطہ رابطہ نہیں ہوا، کوشش ہے کہ مشاورت سے قانون سازی کی جائے،

چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے (پرسوں) تک فیصلہ ہونے کاامکان ہے،اسد قیصر

ہفتہ 14 دسمبر 2019 18:05

آرمی ایکٹ میں ترمیم کیلئے اپوزیشن سے باضابطہ رابطہ نہیں ہوا، کوشش ہے کہ مشاورت سے قانون سازی کی جائے،
پشاور۔14دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2019ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت ناموس رسالت اور اس سے متعلقہ قوانین کی محافظ حکومت ہے، اگر ان پر ذرا سی بھی آنچ آئی تو حکومت اور عہدہ چھوڑنے میں ایک منٹ کی بھی تاخیر نہیں کرونگا کیونکہ میں پہلے عاشق رسول ﷺ ہوں، اس کے بعد کچھ اور، سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر قانون سازی کیلئے تاحال اپوزیشن سے رابطہ نہیں کیاگیا تاہم جلد ہی رابطہ کرتے ہوئے متفقہ طور پر قانون سازی کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔

وہ ہفتہ کے روز سابق معاون خصوصی اور قومی وطن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ارشد عمرزئی اور ان کے خاندان کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیر دفاع پرویزخٹک ،صوبائی وزیراطلاعات شوکت علی یوسفزئی ،وزیر قانون سلطان محمدخان ،اراکین اسمبلی اور دیگر بھی موجود تھے ۔سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ آرمی چیف کے معاملے پرقانون سازی کیلئے اپوزیشن سے باضابطہ رابطہ نہیں ہوا،ہماری کوشش ہے کہ مشاورت سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر قانون سازی کی جائے،چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے کل پیرتک فیصلہ ہونے کاامکان ہے ،اتفاق نہ ہواتومعاملہ عدالت جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ قانو ن وآئین کے مطابق قومی اسمبلی کوچلایااب کسی کواعتراض ہے تووہ عدالت بھی جاسکتے ہیں،سندھ اورخیبرپختونخوامیں مزیدصوبے بنانے کابل قائمہ کمیٹی کے پاس ہے،معاملہ ایوان میں آیاتودیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم عمرزئی فیملی کو پی ٹی آئی میں شمولیت پرمبارک بادپیش کرتے ہیں،پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی سب سے بڑی جماعت بن چکی ہے،گزشتہ دنوں کی تحریک میں ختم نبوت پرحکومت کے سمجھوتے کی بات کی گئی،عمران خان اب پاکستان نہیں بلکہ امت مسلمہ کے لیڈر ہیں، عمران خان نے توہین رسالت کے خلاف عالمی فورم پرآوازاٹھائی،عمران خان نے یو این میں اسلامو فوبیا پر بات کی،آج تک کسی مسلم رہنمانے ایساموقف نہیں اپنایا۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے نے پانچ سالہ حکومت کی توانہوں نے اسلام کی کیاخدمت کی،ہم نے اسلام کی خدمت کی،یہ لوگ اقتداراورکرسی کیلئے مہم چلارہے ہیں،مولانا فضل الرحمن ہرحکومت میں رہے، باجوڑ مدرسہ اورلال مسجد حملوں پریہ خاموش رہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اسلام نہیں اسلام آبادکی جنگ لڑرہے ہیں ،ہم خیبرپختونخواکی طرح قومی اسمبلی سے سودکے خلاف قانون پاس کرارہے ہیں ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں