اکرم خان درانی ماڈل سکول اینڈکالج بنوںکے طلبہ نے پرنسپل اورچیف پراکٹرکوعہدوں سے ہٹانے کامطالبہ کردیا

بدھ 26 ستمبر 2018 19:15

اکرم خان درانی ماڈل سکول اینڈکالج بنوںکے طلبہ نے پرنسپل اورچیف پراکٹرکوعہدوں سے ہٹانے کامطالبہ کردیا
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2018ء) اکرم خان درانی ماڈل سکول اینڈکالج بنوںکے طلبہ نے 18ستمبرکوہونے والے واقعہ پرسکول کے پرنسپل اورچیف پراکٹرکوعہدوں سے ہٹانے ان کے خلاف شفاف انکوائری کامطالبہ کردیا۔گزشتہ روزپشاورپریس کلب میں اکرم درانی ماڈل سکول اینڈکالج کے ویلفیئرسوسائٹی کے صدرجمشیدوزیر،نعمت اللہ،طالب علم امجد،عتیق وزیراوردیگرطلبہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ 18ستمبرکوکالج میں ہونے والے بدعنوانی اوراپنی حق کیلئے طلبہ پرامن احتجاج کررہے تھے کہ پرنسپل رضاخان کی ہدایت پرگارڈزنے طلبہ پرفائرنگ کردی جس سے طلبہ میں خوف وحراس پھیل گیااورطلبہ مشتعل ہوگئے ان کاکہناتھاکہ کالج پرنسپل غیرقانونی طریقے سے اپنے عہدے پربراجمان ہے کیونکہ ان کی مدت ملازمت رواں سال کے جنوری میں ختم ہوگئی ہے لیکن اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے آج بھی وہ عہدے پرفائزہے جوکہ اختیارات کاغلط استعمال کررہے ہیں ان کاکہناتھاکہ پرنسپل نے کالج کے خاکروبوں اوربعض ملازمین کوبغیرکسی نوٹس نوکری سے فارغ کردیے جبکہ کالج کے ایم آئی روم ڈسپنسری سے دوائیاں طلبہ کے بجائے پرنسپل اورکالج سٹاف خوداستعمال کرتے ہیں جوطلبہ کی فیسوں سے خریدی جاتی ہیںاورڈسپنسری میں ڈاکٹرنہ ہونے کی وجہ سے کلاس فورطلبہ کوانجکشن لگارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کالج پرنسپل طلبہ پربلاجوازبھاری جرمانے عائدکرکے جرمانے کالج اکاؤنٹ میں جمع کرانے کے بجائے اپنے جیب میں ڈالتے ہیں جبکہ کالج میں طلبہ کودرس دینے کے بجائے سبزیوں کی منڈیاں لگائی جاتی ہے ۔کالج کینٹین میں تیارکیے جانے والے کھانے غیرمعیاری اورحفظان صحت کے منافی ہیں جس پرطلبہ نے متعددبارشکایاتیں بھی کیے لیکن پرنسپل نے کینٹین کے حالاٹ ٹھیک کرنے کے بجائے طلبہ کوفارغ کرنے کے دھمکیاں دے رہیں انہوںنے کہاکہ محکمہ تعلیم نے واقعے کے انکوائری شروع کی لیکن بدقسمتی سے انکوائری کمیٹی کے سربراہ یہی پرنسپل ہے جس کے ہوتے ہوئے شفاف انکوائری ممکن نہیں ہے انہوں نے صوبائی حکومت،مشیرتعلیم ضیاء اللہ بنگش اورمحکمہ تعلیم سے پرنسپل کواپنے عہدے سے ہٹانے اورطلبہ نمائندگی پرمشتمل کمیٹی بناکرواقعہ کے شفاف انکوائری کامطالبہ کیاہے ۔

طلبہ نے بعدازاں صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں