محکمہ بلدیات نے 5 کرپٹ افسران کو جبری ریٹائر اور معطل کردیا

بدعنوانی اور لوٹ مار میں ملوث ملازمین سے ایک کروڑ سے زائد کی رقم بھی ریکور کر لی گئی ہے کرپشن کے گٹھ جوڑ کرنے والے 32 ٹھیکیداروں کو بھی بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے،،شہرام ترکئی

بدھ 13 نومبر 2019 17:51

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2019ء) خیبرپختونخوا کے محکمہ بلدیات نے بدعنوانی میں ملوث 5 افسران کو جبری ریٹائر اور معطل کردیا ہے۔ محکمہ لوکل گورنمنٹ نے وزیر بلدیات، الیکشنز و دیہی ترقی شہرام خان ترکئی کی ہدایت پر کرپٹ افسران کے خلاف سخت ایکشن کا آغاز کیا ہے۔ بدعنوانی اور لوٹ مار میں ملوث ملازمین سے ایک کروڑ سے زائد کی رقم بھی ریکور کر لی گئی ہے۔

اسی طرح کرپشن کے گٹھ جوڑ کرنے والے 32 ٹھیکیداروں کو بھی بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی کی ہدایت پر محکمہ بلدیات میں بدعنوان عناصر کے خلاف سخت کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ محکمہ بلدیات کے ذیلی ادارے لوکل کونسل بورڈ نے محکمانہ انکوائری کے بعد پراپرٹی ٹیکس میں خرد برد کرنے پر ٹی ایم اے کاٹلنگ کے 2 ٹیکس ریکوری کلرکوں کو جبری ریٹائر کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح لوٹی گئی 30 لاکھ سے زائد کی رقم ملازمین کی پنشن سے منہا کر لی گئی ہے۔ دوسری انکوائری میں کرپشن ثابت ہونے پر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن مردان کے اکاؤنٹ افسر، اسسٹنٹ اکاؤنٹ افسر اور اکاؤنٹنٹ کو معطل کر دیا گیا۔ لوکل کونسل بورڈ نے معطل افسران سے مختلف مدوں میں لوٹی گئی 80 لاکھ روپے کی رقم ریکور کرلی ہے۔ اسی طرح شبقدر ٹی ایم اے میں سلائی مشینوں کی خریداری میں ملی بھگت کرنے پر ٹی ایم او اور انجینئر کے خلاف محکمہ انٹی کرپشن کے تعاون سے انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ محکمہ نے سلائی مشینوں کی خریداری کے لیے کیا گیا ٹینڈر منسوخ کردیا ہے۔

ضلع دیر کی تحصیل واڑی میں کرپشن کے لیے گٹھ جوڑ کرنے والے 32 ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے اور ٹی ایم اے واڑی نے مختلف سکیموں کے لیے کیے گئے ٹینڈرز بھی منسوخ کر دئیے ہیں۔ انکوائریوں کے مکمل ہونے پر وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی کا کہنا تھا کہ محکمے میں کرپٹ عناصر کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف زیرہ ٹالرنس تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے اور اس پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ شہرام خان ترکئی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کرپشن کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں