کوئٹہ،بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو برطرف کر کے ان کی کرپشن کی تحقیقات کی جائے، رہنماء طلباء ایکشن کمیٹی

یونیورسٹی میں طلباء سیاست پر پابندی ختم کی جائے،بلوچستان یونیورستی میں موجودہ وائس چانسلر نے با قاعدہ منصوبہ بندی کے تحت طلباء اور اساتذہ کی اظہار رائے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے ، زبیر شاہ آغا، کبیر افغان ، جانگیر بلوچ و دیگر کا احتجاجی جلسہ سے خطاب

منگل 23 اکتوبر 2018 20:03

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2018ء) بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو برطرف کر کے ان کے کرپشن کی تحقیقات کی جائے اور یونیورسٹی میں طلباء سیاست پر پابندی ختم کی جائے ان خیالات کا اظہار طلباء ایکشن کمیٹی کے رہناء زبیر شاہ آغا، کبیر افغان ، جانگیر بلوچ، حافظ سعید نور اور سخی محمد نے احتجاجی جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا مقررین نے کہا کہ بلوچستان یونیورستی میں موجودہ وائس چانسلر نے با قاعدہ منصوبہ بندی کے تحت طلباء اور اساتذہ کی اظہار رائے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے یونیورسٹی روز بروز طلباء کیلئے نو گو ایریا میں تبدیل ہو تی جا رہی ہے یونیورسٹی ایک حبس زدہ جگہ اور جیل کی صورت اختیار کر چکی ہے انہوں نے کہا کہ شعبہ امتحانات میں گزشتہ سالوں کے دوران بڑے پیمانے پر کرپشن ، جعلی ڈگری وجعلی امتحانی فارموں کے ذریعے کروڑوں روپے کمانے جیسے اقدامات یونیورسٹی پر معاشرے کے اعتماد کو سخت ٹھیس پہنچاتی ہے انہوں نے کہا کہ نیب یونیورسٹی میں کرپشن کے حوالے سے زیر التواء کیسز پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی جا رہی ہے یونیورسٹی کے ترقیاتی اسکیمات میں کرپشن پر نیب نے چھپ سادھ لی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ وائس چانسلر نے اپنی تعلیم دشمنی لائی کے ساتھ ملکر مختلف شعبوں میں غیر قانونی اور میرٹ کے برعکس تعیناتیاں کی ہیں وائس چانسلر نے اپنے بیٹے سمیت دیگر افسران وبااثر افراد کیر شتہ داروں کو قواعد وضوابط کے بر خلاف بھرتی کیا ہے مقررین نے چیف جسٹس بلوچستان ، گورنر بلوچستان اور نیب چیئرمین سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو بر طرف کر کے کرپشن کی تحقیقات کا حکم دیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں