نیب نے بلوچستان میں ڈیمز اور سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا نوٹس لے لیا

جعلی ہائوسنگ سکیم کے مالک اور لوکل گورنمنٹ کے ایس ڈی او سمیت محکمہ سپورٹس، بی اینڈ آر، آبپاشی کیخلاف مبینہ کرپشن کی انکوائریز کا فیصلہ بلوچستان میں پانی، صحت عامہ، تعلیم سمیت کسی بھی مفاد عامہ کے منصوبوں میں کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی، ڈی جی نیب بلوچستان کا ریجنل بورڈ اجلاس سے خطاب

بدھ 18 جولائی 2018 18:29

نیب نے بلوچستان میں ڈیمز اور سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا نوٹس لے لیا
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) قومی احتساب بیورو نے بلوچستان میں عوام الناس کی قلت آب کے حوالے سے تشویش کے پیش نظر ڈیمز میں مبینہ کرپشن کے کیسیز کو ترجیحی بنیادوں پر چلانے کیلئے لورالائی میں زیر تعمیر ماڑا تنگی ڈیم میں کروڑوں کی مبینہ کرپشن کا نوٹس لیکر انکوائری کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ڈائیریکٹر جنرل نیب بلوچستان مرزا محمد عرفان بیگ کی زیر صدارت ہونے والے ریجنل بورڈ کے اجلاس میں ضلع ژوب کے سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر، جعلی ہائوسنگ سکیم بنا کر لوگوں کو لوٹنے والے جعلساز اور لوکل گورنمنٹ کے ایس ڈی او کے کروڑوں روپے کے اثاثوں کی چھان بین کا فیصلہ کر لیا ہے۔

نیب بلوچستان کے ریجنل بورڈ کے اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نیب کو بتایا گیا کہ اربوں روپے کی لاگت سے لورالائی میں بننے والے ڈیم کی تعمیر کی جگہ ذاتی مفاد ات کوقومی مفاد پر ترجیح دیتے ہوئے تبدیل کی گئی۔

(جاری ہے)

بد نیتی کی بنیاد پر نظر ثانی کرکے منصوبے کی لاگت بھی بڑھائی گئی جس سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا۔اجلاس کو ضلع ژوب میں سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر میں محکمہ سپورٹس اور بی اینڈ آر کے افسران کی کروڑوں کی مبینہ کرپشن کی بابت آگاہ کیا گیا،حسن گارڈن ہائوسنگ سکیم میں عوام الناس سے کروڑوں روپے کے فراڈ جبکہ محکمہ لوکل گورنمنٹ کے ایس ڈی او عبدالنبی جتک کے ذرائع آمدن سے زائد کروڑوں کے اثاثوں کی بھی انکوائری کی منظور ی دے دی گئی۔

ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان مراز محمد عرفا ن بیگ نے اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام قلت آب ، صحت عامہ، کھیل اور تعلیم سمیت کئی شعبوں میں چند افراد کی کرپشن کی وجہ سے زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ قومی احتساب بیورو ان تمام کرپٹ افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیگا جنہوں نے عوام سے پینے کے پانی سمیت زندگی کی بنیادی سہولیات اپنے مفادات کی بھینٹ چڑھادی ہیں۔

انہوں نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ نیب کا ساتھ دیں اورایسے تمام منصوبوں کی نشاندہی کریں جن میں کرپٹ عناصر نے ان کے حقوق کا تحفظ کرنے کے بجائے کرپشن کا بازار گرم کر کے انہیں ان کے آئینی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان نے پانی کی قلت کے مسئلے کو تشویشناک قرارد یتے ہوئے نیب افسران کو ہدایات جاری کیں کہ وہ پانی اور صحت عامہ کے منصوبوں سے متعلق شکایات پر فوری کاروائی کر یں تاکہ کرپٹ عناصر کی بیخ کنی کر کے عوام کو بد عنوانی کی بھینٹ چڑھنے والے مفاد عامہ کے منصوبوں کے ثمرات سے مستفید کیا جاسکے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں