صوبائی حکومت بلوچستان کی پائیدار ترقی کے لئے موثر پالیسی پر عمل پیرا ہے ، ٰ محمد عظیم کاکڑ

جمعہ 6 دسمبر 2019 23:05

کوئٹہ۔ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2019ء) وزیراعلیٰ بلوچستان کے میڈیا فوکل پرسن محمد عظیم کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت بلوچستان کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لئے موثر پالیسی پر عمل پیرا ہے ، صوبے کے وسائل میں اضافے ، ترقیاتی منصوبوں کی بروقت معیاری تکمیل ، عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ، آئندہ چار سال کے دوران ہزاروں نئی اسامیاں پیدا کی جائیں گی ، تعلیم ، صحت ، زراعت ، لائیو اسٹاک ، مائنز اینڈ منرلز سمیت تمام شعبوں پر بھرپور توجہ دی گئی ہے ، صوبائی حکومت نے ایک سال کے دوران ہمیشہ اپنے آپ کو خود احتسابی کے لئے پیش کیا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں صوبائی حکومت کی ایک سال کی کارکردگی اور منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ملک کا 43 فیصد رقبے پر مشتمل اور ا?بادی کم ہونے کے ساتھ منتشر ہے جبکہ ہماری آمدنی کے مقابلے مین اخراجات کئی گنا زیادہ ہیں ، موجودہ حکومت جب اقتدار میں آئی تو اسے کئی ایک مسائل کا سامنا تھا جن پر وزیر اعلیٰ جام کمال خان کی قیادت میں قابو پاکر صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز ریلیز کے حوالے سے باتیں ہوتی تھیں لیکن موجودہ حکومت نے فنڈز نہ صرف منظور بلکہ جس طرح ریلیز کیے اس کی مثال نہیں ملتی۔

موجودہ حکومت نے ساقب دور میں شروع ہونے والے ایسے 600 سے زائد منصوبے جن پر 70 سے 80 فیصد فنڈز خرچ ہوچکے تھے مکمل کیے ہیں، روان سال 1800 منصوبوں پر عمل ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے لئے ماسٹر پلان بنایا جارہا ہے،کوئٹہ میں تنگ سڑکوں کو کشادہ کرنے کے ساتھ شہر میں ٹریفک انجینئرنگ بیورو کا قیام عمل میں لانے کے لئے کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کو انتہائی اہمیت حاصل ہے اور گوادر مستقبل میں بلوچستان کا دوسرا صوبائی دارالحکومت ثابت ہوگا ، اس کی جانب خصوصی توجہ دی جارہی ہے ، گوادر ماسٹر پلان بنانے کے ساتھ گوادر سیف سٹی ، ماڈرن آرٹی ککلچر بلڈنگ کی تجویز کی منظوری دیدی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں پائیدار ترقی کیلئے پہلی بار عوامی ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کررہے ہیں جس میں ڈپٹی کمشنر سمیت سرکاری افسران پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے ،سی ایم ا?ئی ٹی کی جانب سے 1300 منصوبوںکی تحقیق اور رپورٹ آگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تعلیم کے شعبے کے لئے 18 فیصد بجٹ مختص کیا گیا ہے ، ایک سال کے دوران 400 اسکولوں کو اپ گریڈ کیا ، تمام ہائی ساکولوں میں سائنس لیب، بچوں کے لئے 51 بسوں کی خریداری کی گئی یونیورسٹیوں کی گرانٹ میں اضافہ کیا گیا اسی طرح اسکولوں کے کلسٹر بجٹ میں بھی اضافہ کیا گیا ہے ، صوبے کے مختلف شہروں میں چار یونیورسٹی کیمپس قائم کیے جارہے ہیں ، روشن بلوچستان کے تحت 600 ٹیوب ویلوں کو سولر انرجی پر منتقل کیا جارہا ہے ، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دی ہے صحت کے لئے 15 فیصد بجٹ مختص کیا گیا ہے ، ابتدائی طور پر بی ایم سی میں کینسر کا یونٹ قائم کیا گیا ہے جبکہ شیخ زید اسپتال میں کینسر کے مکمل علاج کی جلد سہولیات فراہم کی جائیں گی ، نئی ریکروٹمنٹ پالیسی کے تحت 20 ہزار نئی ملازمتیں پیدا کی جائیں گی۔

انہوںنے کہا کہ زرعی شعبے میں زمینداروں کو ایک ہزار ٹریکٹر دیئے جانے کے پروگرام کا اعلان کیا گیا ہے ، اسی طرح ا?ئل سیڈ پروگرام ، جنگلات کے فروغ اور صوبے میں زیتون کی کاشت کو فروغ دینے کے لئے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ا?بپاشی کے شعبے میں پٹ فیڈر کینال کے فیز ٹو،حب ، کچھی کینال ، برج عزیز خان ڈیم سمیت دیگر منصوبوں پر کام ہورہا ہے ، محنت و افرادی قوت کے شعبے میں بلوچستان ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل اتھارٹی کا کوئٹہ میں ہیڈ کوارٹر بنایا جارہا ہے جبکہ اندورون صوبہ سنٹرون کی بحالی کے لئے 6 کروڑ 70 لاکھ روپے سے کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مختلف شہروں میں حکومت کی 60 ارب روپے کی اراضی جس پر قبضہ کیا گیا تھا واگزار کرالی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان فلم ڈیولپمنٹ فنڈ قائم اور بلوچستان میڈیا اکیڈیمی قائم کی جارہی ہے ، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ پیکیج کے تحت ائیرپورٹ روڈ اور جوائنٹ روڈ کی توسیع کا کام مکمل کرلیا گیا جلد اسپنی روڈ کے دوسرئے فیز کا کام مکمل کیا جائے گا ، سبزل روڈ کی توسیع کے لئے ارتھ ورک مکمل کرلیا گیا ہے جلد منصوبے کو مکمل کیا جائے گا۔

اندورون صوبہ مختلف شاہراہوں اور گرڈ اسٹیشنوں کے منصوبوں پر کا کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوال کے دوران صوبائی حکومت نے قانون سازی کی جانب بھرپور پیشرفت کی ہے اور اس دوران مختلف قوانین صوبائی اسمبلی اور کابینہ سے منظور کرائے گئے۔ لائیواسٹاک کے شعبے مین ایکسپو کا اہتمام کیا گیا اندورون صوبہ 23 نئے ویٹرنری ڈسپنسری قائم کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ صوبے میں پی ڈی ایم ائے کو مزید فعال کررہے ہیں تقریب کے اختتام پر انہوں نے مختلف شعبوں میں خدامات انجام دینے والے میں شیلڈز بھی تقسیم کیے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں