وزیراعلیٰ بلوچستان سے ڈاکٹر ظفر مرزا کی ملاقات

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے وزیراعلی کو اپنے دورے اور تفتان میں کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق اقدامات کے جائزہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا جس کی روشنی میں ایران سے پاکستان واپس آنے والے زائرین، تاجروں اور دیگر افراد کی واپسی کے طریقہ کار، ان کی اسکریننگ اورا ن کے پاکستان ہائوس میں قیام سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا ئ* ایران کی وزارت صحت نے پاکستان واپس آنے والے زائرین کے ٹیسٹ اور اسکریننگ کرنے انہیں وہاں ایک ہفتہ تک زیرنگرانی رکھنے کی پیشکش کی ہے، تفصیلی جائزہ لے کر اس حوالے سے زائرین کے مفاد کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا بصورت دیگر طے کیا گیا کہ تفتان میں پاکستان ہائوس میں ہنگامی بنیادوں پر قرنطینہ اور آئیسولیشن وارڈ قائم کیا جائے گا، ڈاکٹر ظفر مرزا

جمعہ 28 فروری 2020 20:58

وزیراعلیٰ بلوچستان سے ڈاکٹر ظفر مرزا کی ملاقات
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 فروری2020ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تفتان اور دالبندین کے دورے کے بعد ملاقات کی، وفاقی سیکرٹری صحت، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،صوبائی سیکرٹری صحت اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، وزیراعظم کے معاون خصوصی نے وزیراعلی کو اپنے دورے اور تفتان میں کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق اقدامات کے جائزہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا جس کی روشنی میں ایران سے پاکستان واپس آنے والے زائرین، تاجروں اور دیگر افراد کی واپسی کے طریقہ کار، ان کی اسکریننگ اورا ن کے پاکستان ہائوس میں قیام سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے بعض اہم فیصلے کئے گئے، معاون خصوصی نے بتایا کہ تفتان میں رکے ہوئے وہ زائرین جو ایران جانا چاہتے تھے نے رضاکارانہ طور پر واپس آنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جن کی تعداد 273ہے، ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ انہیں سیکیورٹی اور سفری سہولیات فراہم کرکے فوری طور پر کوئٹہ لایا جائے گا، معاون خصوصی نے آگاہ کیا کہ ایران کی وزارت صحت نے پاکستان واپس آنے والے زائرین کے ٹیسٹ اور اسکریننگ کرنے اور انہیں وہاں ایک ہفتہ تک زیرنگرانی رکھنے کی پیشکش کی ہے، انہوں نے کہا کہ پیشکش کا تفصیلی جائزہ لے کر اس حوالے سے زائرین کے مفاد کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا بصورت دیگر طے کیا گیا کہ تفتان میں پاکستان ہائوس میں ہنگامی بنیادوں پر قرنطینہ اور آئیسولیشن وارڈ قائم کیا جائے گا اور زائرین کو ایک ایک ہزار کی تعداد میں روزانہ اسکریننگ کے بعد واپس لایا جائے گااور زائرین کو ایک ہفتہ تک قرنطینہ میں زیرنگرانی رکھا جائے گا، کرونا وائرس کی علامات پائے جانے والے شخص کومزید تشخیص کے لئے آئیسولیشن وارڈ میں رکھا جائے گا اور کوئٹہ میں حال ہی میں قائم کی گئی لیبارٹری میں ان کے نمونے ٹیسٹ کئے جائیں گے، ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ دالبندین ہسپتال میں تمام سہولتوں سے آراستہ آئیسولیشن وارڈ ہنگامی بنیادوں پر تیار کیا جائے گا اور کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کو مکمل صحت یابی تک وہاں رکھا جائے گا، ملاقات میں یہ بھی طے کیا گیا کہ راہداری پر زاہدان تک جانے والے تاجروں اور دیگر افراد کی آسان واپسی کو ممکن بنایا جائے گا اور ان کی اسکریننگ کرکے انہیں پاکستان داخلے کی اجازت دے دی جائے گی تاہم تمام زائرین اور تاجروں کے ڈیکلریشن فارم لئے جائیں گے جن میں ان کی تمام معلومات درج ہوں گے تاکہ ان سے مسلسل رابطے میں رہا جاسکے، وزیراعلی نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے تفتان میں قرنطینہ اور تفتان اور دالبندین میں آئسولیشن وارڈ کے قیام کے لئے فوری طور پر دوسو ملین روپے جاری کردیئے ہیں، ملاقات میں طے کیا گیا کہ وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، ایف ڈبلیو اور محکمہ صحت کے اشتراک سے قرنطینہ اور آئیسولیشن وارڈ کی تعمیر کا کام فوری طور پر شروع کردیا جائے گا، دس اضافی ڈاکٹر اور چیسٹ اسپیشلسٹ طبی عملہ کے ساتھ تفتان میں تعینات ہوں گے جن کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، وزارت صحت ڈاکٹروں کو حفاظتی سوٹ اور ماسک فراہم کرے گی، اس موقع پر وفاقی وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ کوئٹہ میں کرونا وائرس کی تشخیص کی جدید لیبارٹری قائم کردی گئی ہے جو کل سے فعال ہوجائے گی، لیبارٹری میں روزانہ کی بنیاد پر سو ٹیسٹ کئے جاسکیں گے، ملاقات میں تفتان میں طبی اور انتظامی امور کی چین آف کمانڈ کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا اور ڈی ایچ او چاغی کو طبی امور کا فوکل پرسن، ڈپٹی کمشنر کو انتظامی امور کا فوکل پرسن اور وزیراعلی سیکرٹریٹ کے ڈپٹی سیکرٹری کیپٹن جمعہ داد مندوخیل کو وزیراعلی سیکرٹریٹ کا فوکل پرسن تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس موقع پر وزیراعلی نے کوئٹہ میں بھی قرنطینہ کے قیام کی ہدایت کی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں