سبزی منڈی ہزار گنجی میں عوام کو درپیش مشکلات کا نوٹس لے کر توسیع سبزی منڈی ہزار گنجی کے قیام کو یقینی بنایا جائے،یونائیٹڈفروٹ اینڈ ویجیٹیبل کمیشن ایجنٹس یونین

اتوار 9 اگست 2020 19:00

․کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2020ء) یونائیٹڈفروٹ اینڈ ویجیٹیبل کمیشن ایجنٹس یونین کے صدر حاجی عبدالسلام خان ،جنرل سیکرٹری عالمگیر خان ،نائب صدر حضرت افغان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سبزی منڈی ہزار گنجی میں عوام کو درپیش مشکلات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے توسیع سبزی منڈی ہزار گنجی کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔

یہ بات انہوں نے اتوار کومرکزی انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری میر یاسین مینگل،حضرت علی اچکزئی، لالئی ماما،محب اللہ اور حاجی نیک محمد کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ سبزی منڈی ہزار گنجی میں گزشتہ دو اڑھائی سال سے کمیشن ایجنٹ،ماشہ خور، چھابڑی فروش چند عناصر کے ذاتی و گروہی مفادات کی خاطر انتہائی مشکلات صورتحال سے گزر رہے ہیں اور آکشن گراونڈ کو غیر ضروری طور پر متنازعہ بناکر ہزاروں کی تعداد میں غریب و محنت کش عوام سے معاشی دشمنی کے مرتکب ہورہے ہیں اس دوران یونائیٹڈ فروٹ و سبزی کمیشن ایجنٹس یونین نے درپیش مشکلات و کاروبارع دشمن اقدامات کے خلاف ہزار گنجی سبزی منڈی میں ماشہ خور و چھابڑی فروش یونینوں کو متحد کرکے غریب و محنت کش عوام کی معاشی و تجارتی مراکز کے تحفظ اور آکشن گراونڈ پر یکساں بنیادوں پر کاروبارجاری رکھنے کیلئے حتی الوسع کوششیں کیں لیکن چند لوگوں نے اپنے ذاتی مفاداتگ کی خاطر آکشن گراونڈ کو ذاتی جاگیر کے طرز پر بطور کرایہ استعمال کی ضد کی جس سے آکشن گراونڈ پر کاروبار روز بروز جھگڑوں کی طرف بڑھتا رہا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان ،صوبائی وزیر زراعت اور محکمہ زراعت کے اعلیٰ افسران کی توجہ ہزاروں غریبوں کے معاشی محفوظ مستقبل کی خاطر ہزار گنجی سبزی منڈی سے متصل توسیع سبزی منڈی کی جانب پیش رت سے بعض لوگ اس عوام دوست اور زراعت کے پیشے سے منسلک ہزاروں لوگوں کے شاندار مستقبل کاروباری مرکز کے خلاف نت نئی سازشیں کر رہے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سبزی منڈی جو بقول ان لوگوں کے پچاس سال کا پراجیکٹ ہے انہیں 22سال کے بعد جس نہج پرپہنچایا وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کیونکہ سرکی روڈ سے منتقلی کے دوران سرکی روڈ سبزی منڈی میں بلدیہ مارکیٹ میں سبزی کے کاروبار سے منسلک آڑھتی حضرات کوایک بار پھر ذاتی و گروہی دوستوں کی ایماء پر دکانوں سے محروم کردیااورایسے لوگوں کے نام پر دکانیں الاٹ کی گئیں جو بائیس سال گزرنے کے باوجود آج تک سبزی منڈی میں ایک دن کیلئے بھی کاروبار یا بولی نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک چھابڑیوں کے علیحدہ جگہ بنانے کا تعلق ہے وہ بھی دکانوں کی طرح رشوت کے بدلے تقسیم ہوئے 800چھابڑیوں میں سے 20بھی اصل چھابڑی فروشوں کو نہیں ملی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ بلوچستان جام کما ل خان ،صوبائی وزیرزراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سبزی منڈی ہزار گنجی میں اسوقت عوام کو درپیش مشکلات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے توسیع سبزی منڈی ہزار گنجی کے قیام کو یقینی بنائیں کیونکہ اسوقت سبزی منڈی میں آکشن گراونڈ پر سبزی کے کاروبار کے علاوہ دیگر لوگوں کا بطور کرایہ دار قبضہ ہونے کی وجہ سے آمدورفت کے راستوں پر سبزی کی نیلامی کی وجہ سے نہ صرف کاروباری حضرات بلکہ انتظامیہ کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں