وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے منعقدہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی بذریعہ وڈیو لنک شرکت

بڑے عوامی اجتماعات وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں ہمیں اس حوالے سے ذرائع ابلاغ کو بروئے کار لاتے ہوئے شعوروآگاہی سے متعلق موثر آگاہی مہم چلانی ہوگی،وزیر اعلیٰ جا م کما ل خان

منگل 24 نومبر 2020 23:35

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے منعقدہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی بذریعہ وڈیو لنک شرکت
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2020ء) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے منعقدہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی، اجلاس میں ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر اور اس حوالے سے ایس او پیز پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا، وزیراعلیٰ نے اجلاس کو بلوچستان میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور ایس او پیز پر عملدرآمدسے متعلق اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایس او پیز پر سختی عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کررہے ہیں،ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ایک بڑے شاپنگ مال کو سیل کردیا گیا ہے، کورونا وائرس کی دوسری لہر سے بچنے کے لئے ریسٹورنٹس، شاپنگ مالز، شادی ہال اور مارکیٹوں میں احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ بڑے عوامی اجتماعات وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں ہمیں اس حوالے سے ذرائع ابلاغ کو بروئے کار لاتے ہوئے شعوروآگاہی سے متعلق موثر آگاہی مہم چلانی ہوگی،انہوں نے کہا کہ عوامی مقامات پر ماسک پہننے کے ساتھ ساتھ سماجی فاصلہ برقرار رکھنا بھی بے حد ضروری ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک میں اس وقت بڑے بڑے سیاسی اجتماعات ہورہے ہیں جس کی وجہ سے صورتحال تشویشناک ہوتی جارہی ہے، بڑے اجتماعات پر پابندی کے فیصلے پر عملدرآمد ہونا چاہئے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک بھر میں سمارٹ فونز صارفین کی تعداد کروڑوں میں ہے، ہمیں موبائل فون کے ذریعہ عوام کو کورونا کے خطرات سے آگاہ کرنا چاہئے، انہوں نے ایک ایسے ڈیجیٹل ایپ کو متعارف کرانے پر زور دیا جس سے پرائمری کی سطح پر نصاب اپ لوڈ ہوسکے اور طلباء گھر بیٹھے اس ایپ کو استعمال کرتے ہوئے اپنے تعلیمی تسلسل کوجاری رکھ سکیں۔

(جاری ہے)

بعدازاں قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے اختتام پر وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ خاران اور دالبندین میں پی سی آر لیب قائم کرکے ٹیسٹنگ کا عمل شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی سی آر لیب میں تمام طبی آلات اور دیگر سہولیات کویقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صحت کا شعبہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے، کوئٹہ شہر کے تمام ہسپتالوں میں ضروری سہولیات کی فراہمی کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جائے ، وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ عوام کو کورونا کی دوسری لہر کی شدت سے باخبر رکھنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے متعلق آگاہی مہم چلائی جائے۔

اس سے قبل اجلاس کو محکمہ صحت کے حکام نے آگاہ کیا کہ نو اضلاع میں نئے پی سی آر لیب قائم کئے جارہے ہیں جس سے کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ میں اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو، پارلیمانی سیکریٹری صحت ڈاکٹر ربابہ بلیدی، پارلیمانی سیکریٹری اطلاعات محترمہ بشریٰ رند، چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر، آئی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ، سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی ارشد مجید، ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ، اسپیشل سیکریٹری خزانہ لعل جان جعفر، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عمران زرکون، ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ سید زاہد شاہ، ڈاکٹرز اور ماہرین صحت سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں