ایرانی پٹرول کی فروخت پرپابندی لگا کر نئی حکومت عوام سے روزگار چھیننا چاہتی ہے، ہدایت الرحمن بلوچ

اتوار 23 ستمبر 2018 20:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2018ء) جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاہے کہ ایرانی پٹرول ،ڈیزل کی فروخت پرپابندی سے ثابت ہواکہ بلوچستان کی نئی حکومت عوام کوروزگار دینا نہیں بلکہ چھیننا چاہتاہے بلوچستان میں بے روزگار ی انتہا کو پہنچ گئی ہے بے روزگاری کی وجہ سے معاشرتی برائیوں جرائم اور منشیات میں بھی اضافہ ہورہا ہے مگر حکومت اس شعبے سے وابستہ ہزاروں افراد کو بے روزگار کر دیا ہونا تویہ چاہیے کہ پہلے یہاں کے نوجوانوں کو روزگاردیں انڈسٹری لگائیں نجی وسرکاری سطح پر روزگار کے مواقع پیدا کریں بعدمیں ایرانی پٹرول پر پابندی لگائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی دفتر میں وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہی وفدنے بتایا کہ ایرانی تیل کے فروخت پر پابندی سے ہزاروں افراد بے روزگار ہوگیے ہیں ہم کوئی غلط کام نہیں کر رہے کوئی دھوکہ فراڈ نہیں کر رہے ہیں منشیات فروشوں ،شراب فروشوں اورغیر قانونی اسلحہ فروخت کرنے والوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے جبکہ ہمیں ٹارگٹ بنایا گیا ہے جو لمحہ فکریہ ہے ۔

(جاری ہے)

مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہم آپ کیساتھ ہیں حکومت ایرانی تیل کے فروخت پر پابندی کا فیصلہ واپس لیں اور اس شعبے سے وابستہ ہزاروں افراد کو بے روزگاراور غلط کاموں پر مجبور نہ کریں ہزاروں لاکھوں افراد کو بے روزگار کرکے حکومت کس کی خدمت کر رہی ہے دیگر صوبے اپنے قریب سرحد سے کپڑے ،کاسمیٹک سمیت دیگر کاروبار سے منسلک ہیں مگر اہل بلوچستان کیساتھ زیادتی اپنی حکومت کررہی ہے جو لمحہ فکریہ ہے ۔

بلوچستان میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں بے روزگاری عام اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگ غیر قانونی راہ اختیار کرنے پر مجبورہوتے ہیں ان حالات میں اگر یہاں کے عوام ایران سے درآمد ہونے والے ایرانی تیل ،خودونوش سے وابستہ ہوکر انہیں ذریعہ معاش بنائیں تو یہ غلط نہیں اگر حکومت اس پر پابندی لگانا چاہتی ہے تو فی الفور ان افراد کو متباد ل روزگار فراہم کردیں جماعت اسلامی ان مظلوم بے روزگار عوام کیساتھ ہے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں