کوئٹہ ، سرکاری ہسپتالوں کی نرسز کی مطالبات کے حق میں سڑکوں پر آنے کی دھمکی

اتوار 18 نومبر 2018 19:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2018ء) کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنیوالی نرسز نے اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر آنے کی دھمکی دیدی مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو کوئٹہ کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں بائیکاٹ کیا جائیگا بلوچستان نرسنگ ایسوی ایشن نے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر سڑکوں پر آنے دھمکی دیدی سالوں سے حکومتی اور عدالتی یقین دہانیوں کے باوجود مسائل حل نہیں ہورہے دو سالوں کے دوران 165 سینئر اور تربیت یافتہ نرسیز نوکریوں سے استعفیٰ دیکر دیگر صوبوں میں منتقل ہوگئی درجنوں جانے کیلئے تیاریوں میں مصروف بلوچستان میں نرسز کا شدید بحران پیدا ہونے کا خدشہ تفصیلات کے مطابق بلوچستان نرسیز ایسوی ایشن کی صدر ایمیلیا ولیم اور جنرل سکرٹری ریاض لوئیس سمیت دیگر عہداروں جسمیں سول ہسپتال کی صدر فرحت شہباز اور بولان میڈیکل کمپلیکس کے صدر عبدالستار بلوچ نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ملک کو واحد صوبہ جہاں نرسوں کا سروس سٹریکچر ہی نہیں ہے جسکی وجہ سے یہاں برسوں سے کام کرنے والے اپنی نوکریوں سے استعفیٰ دیکر دوسرے صوبوں میں منتقل ہورہی ہیں اور گذشتہ سال 104 اور رواں سال اب تک 65 نرسیں یہاں سے جا چکی ہیں اسکے علاوہ بلوچستان میں نرسوں کو رزک الاوئنیس اور پروفیشنل الاوئنس نہیں مل رہا ہے جس کیلئے ہم سالوں سے احتجاج کررہے ہیں اس سلسلے میں ہم نے بلوچستان ہائیکورٹ کے سامنے دھرنا دیا تھا اور سابقہ چیف جسٹس کی یقین دہانی پر ہم نے اپنا احتجاج ختم کردیا تھا لیکن اس بات کو بھی ایک سال گذر گیا ہے لیکن ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوئے جس پر اب ہم فیصلہ کیا ہے کہ اپنے حقوق کے حصول کیلئے کیلئے پھر سے سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کیا ہے جلد ہی شیڈول کا اعلان کردیاجائے گا اور احتجاج کے دوران ہم وارڈز ایمرجنسی اور آپریشن تھیٹرز کا مکمل بائیکاٹ کریں گئے جسکی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگئی ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں