ادارے فعال بنانے کیلئے کرپشن کا خاتمہ ناگزیر ہے، ڈی جی نیب بلوچستان

مفاد عامہ کے تمام منصوبوں میں کرپشن کرنے والے کرپٹ عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، جزا و سزا کے بے لاگ احتسابی نظام سے ہی کرپشن کا تدارک ممکن ہے، عوام بدعنوانی کو روکنے کیلئے نیب سے تعاون کرے، بلوچستان یونیورسٹی میں خطاب

پیر 10 دسمبر 2018 19:21

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) ادارے فعال بنانے کے لئے کرپشن کا خاتمہ ناگزیر ہے، ترقیاتی منصوبوں سمیت مفاد عامہ کے تمام منصوبوں کی بر وقت تکمیل سے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان سے بچایا جا سکتا ہے ، عوام الناس کے لئے شروع کئے گئے منصوبوں میں کرپشن کرنے والے عوام کے مجرم ہیں ، ایسے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، جزا و سزا کے بے لاگ احتسابی نظام سے کرپشن کا تدارک ممکن ہے، عوام بدعنوانی کو روکنے کے لئے نیب سے بھر پور تعاون کرے، کرپشن سے متعلق دی گئی معلومات اور ثبوتوں کی روشنی میں کرپٹ عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔

تعلیمی اداروں میں کرپشن کے خلاف شعور و آگہی مہم کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، کرپشن ایک بیماری ہے،،طلباء و طالبات کی انسدادِ بد عنوانی واک میں شرکت اس بات کی غماز ہے کہ نئی نسل کو اس بیماری کا ادراک ہے، یہی وجہ ہے کہ اس بیماری کے علاج و تدراک کے حوالے سے اچھی توقعات وابستہ کی جا سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو بلوچستان محمد عابد جاوید اور وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان جاوید اقبال بلوچستان یونیورسٹی میں ہفتہ انسداد بدعنوانی کے سلسلے میں منعقدہ واک سے خطاب کر رہے تھے۔

فیکلٹی ممبران اساتذہ اور طلباء و طالبات کی ایک بڑی تعداد نے واک میں شرکت کی۔ ڈی جی نیب بلوچستان محمد عابد جاوید نے اداروں کی فعالیت اور افادیت کو کرپشن کے مکمل خاتمے سے مشروط قرار دیتے ہوئے کہا پاکستان کی ترقی اداروں کی مضبوطی سے مربوط ہے اور بدعنوانی کے عفریت سے نجات حاصل کر کے ہی اداروں کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ اداروں کی مضبوطی اور کرپشن کے تدارک کیلئے عوام کا تعاون اہمیت کا حامل ہے۔

عوام کرپشن کی نشان دہی کریں نیب قانون کے مطابق کرپٹ عناصر کو انکے غلط اعمالیوں کے لئے قانون کے کٹہرے میں ضرور لائے گا۔انہوں نے کہا ترقیاتی منصوبوں میں غیر ضروری تعطل اور کرپٹ عناصر کا زاتی مفادات کے حصول کے لئے کرپشن کرنے کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔ نیب سزا وجزا کے احتسابی نظام کے زریعے ایسے عناصر کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لئے جانفشانی سے کام کر رہا ہے۔

کرپشن ایک بیماری ہے، طلباء و طالبات کی انسدادِ بد عنوانی واک میں شرکت اس بات کی غماز ہے کہ نئی نسل کو اس بیماری کا ادراک ہے، یہی وجہ ہے کہ اس بیماری کے علاج اور تدراک کے حوالے سے اچھی توقعات وابستہ کی جا سکتی ہیں۔انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی کو بحران سے نکالنے اور کرپشن فری بنانے کیلئے وائس چانسلر جاوید اقبال اور بلوچستان حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کو اپنے پاوں پر کھڑا کر نے کے لئے اسے ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جا سکتا ہے۔

یہ دیکھنا ہو گا بلوچستان یونیورسٹی کن وجوہات کی وجہ سے مالی بحران کا شکار تھی اور وہ کیا اقدامات تھے جنہوں نے اس جامعہ کو بحران سے نکال کر کرپشن فری ادارہ بنایا، انہوں نے کہا کرپشن کے ناسور کو بتدریج ختم کرنے کے لئے معاشرے کے تمام طبقات کو کردار ادا کرنا ہو گا، درست سمیت اٴْٹھائے جانے والے اقدامات اور مشترکہ کوششیں بار آور ثابت ہونگی۔ قبل ازیںِ وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹٰی جاوید اقبال نے قومی احتساب بیورو کی شعور و آگاہی مہم کے سلسلے میں اٴْٹھائے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیب نئی نسل کو کرپشن سے نفرت کی تعلیمات دے کر ہمارے کل کو محفوظ بنا رہا ہے ، بلوچستان یونیورسٹی بد عنوانی کے ناسور کے خلاف جاری جہاد میں نیب کے ساتھ شانہ بشانہ شامل ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں