کوئٹہ ، بلوچستان میں اٹھارہ برسوں سے کم بارشیں ہونے سے زیر زمین پانی کی گرتی ہوئی سطح سنگین صورتحال اختیار کر چکی ہے ،محمد لقمان کاکڑ

اتوار 16 دسمبر 2018 21:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 دسمبر2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کوئٹہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد لقمان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ اٹھارہ برسوں سے کم بارشیں ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی گرتی ہوئی سطح سنگین صورتحال اختیار کر چکی ہے ترقی پذیر ممالک میں ہر آنیوالے چیلنج سے نمٹنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کئے جاتے ہیں مگر ہمارے ملک میں جب مصیبت سر پر آن پڑتی ہے تو ہم جاگ جا تے ہیں اور من گھڑت اقدامات اٹھا تے ہیں جس کے نتیجے میں نہ تو ہمارے مسائل ہو تے ہیں بلکہ ہمارے فنڈز بھی ضائع ہو جا تے ہیں اگر حکومت ریسرچ پر توجہ دیں اور ہر منصوبے کو بغیر ریسرچ منظور نہ کرے تو ہمارا ہر منصوبہ کامیاب ہو گا ہمارے ہاں چار آفیسران بیٹھ کر منصوبوں کی فیزبلٹی رپورٹ بنا کر اسکیم کو پی ایم ڈی سے منظور کر واتے ہیں جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں منصوبوں کی منطوری سے پہلے یونیورسٹیوں میں ریسرچ کیا جا تا ہے انہوں نے کہا ہے کہ اگر زیر پانی کی گرتی ہوئی سطح کو روکنے کے لئے اب بھی عملی اقدامات نہیں کئے گئے تو مستقبل قریب میں لوگ یہاں پر کھوج پر مجبور ہونگے انہوں نے کہا ہے کہ ایری گیشن ، ایگریکلچر اور پی ایم ڈی کو کھڑی تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا ہے کہ یہ تین محکمے اب بھی غفلت کی نیند سوئے ہوئے ہیں اور محکمہ پی ڈی ایم اے کی قلیل امداد ی کا رروائیوں کو غنیمت سمجھ کر خود کو بری الزمہ کر رہے ہیں بلوچستان میں اکثر بڑے ڈیم انگریزوں کے دور میں تعمیر ہوئے صوبائی دارالحکومت میں انگریزوں کے تعمیر کئے گئے سرہ غڑ گئی ، ہنہ لیٹ ، سپین کاریز اور ولی تنگی ڈیمز جیسے ڈیمز بنانا درکنار حکومت نے گزشتہ 71 برسوں میں ان کی صفائی تک نہیں کی ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں