جمعیت علماء اسلام کی مرکزی اورچاروں صوبوں کی کنویننگ باڈی کامشترکہ اجلاس

اگلے ماہ سے باقاعدہ تنظیم سازی کاآغازکیاجائے گا،پہلے مرحلے میں ملک بھرمیںیونٹوںاور تحصیلوںمیں باقاعدہ الیکشن کے ذریعے تنظیمی نظم قائم کیاجائے گا،اجلاس میں فیصلہ

جمعرات 17 جنوری 2019 22:51

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) جمعیت علماء اسلام کی مرکزی اورچاروں صوبوں کی کنویننگ باڈی کامشترکہ اجلاس مرکزی دفتراسلام آبادمیں زیرصدارت مرکزی ناظم انتخابات مولاناراشدمحمودسومروہوااجلاس میں قائدجمعیت مولانافضل الرحمن نے خصوصی شرکت کی،اجلاس میں مرکزی معاونین،صوبائی ،فاٹا،گلگت اور اسلام آباد کے کنوینروں نے شرکت کی اوراپنی رپورٹ پیش کی، اجلاس میں اب تک ہونے والی رکنیت سازی پراطمنان کااظہارکیاگیااورفیصلہ کیاگیاکہ 23جنوری تک رکنیت سازی مہم کامرحلہ اختتام پرپہنچ جائے گااوراگلے ماہ سے باقاعدہ تنظیم سازی کاآغازکیاجائے گاپہلے مرحلے میں ملک بھرمیںیونٹوںاور تحصیلوںمیں باقاعدہ الیکشن کے ذریعہ تنظیمی نظم قائم کیاجائے گاجبکہ دوسرے مرحلے میں اضلاع اورصوبوں کے الیکشن اورتیسرے مرحلے میں مرکزی جماعت کاانتخاب کیاجائے گا،اجلاس سے مولانافضل الرحمن، مولانا راشد محمود سومرو ، محمداسلم غوری،ایم این اے مولاناصلاح الدین ایوبی،مرکزی معاون حاجی جلات خان اچکزئی،صوبائی کنوینر مولانا عبدالخالق مری،مولاناخلیل الرحمن درخواستی،حاجی شمس الرحمن شمسی، پروفیسر مولانا محمد ابوبکر، مولانا راشد مولانا عبداللہ مہرسومرانی،فیاض شاہ ودیگرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میںنفاذاسلام،مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ،حقیقی جمہوریت اورحقیقی آزادی کے حصول کے لئے پرامن طریقے سے جمہوری اندازمیں جدوجہدجاری رہے گی، اکابرین نے عظیم مقاصدکے لئے اس جماعت کی بنیادرکھی اوربرصغیرسے انگریزسامراج کوبے دخل کرنے کے لئے جہادکیااورسیاسی جدوجہدکی،برصغیرسمیت پوری دنیامیں دینی مدارس کاعظیم نیٹ ورک قائم کیامسلمانوں کے خلاف طاغوتی قوتوں کی سازشوںکوناکام بنانے کے لئے سیاسی عمل شروع کیاانہوںنے کہاکہ پاکستان میں برائے نام جمہوریت ہے،اس وقت بھی سول مارشل لاء قائم ہے،میڈیاکی آزادی چھین لی گئی ہے،بے روزگاری عام ہے،میڈیاورکروں کوبڑے بڑے اداروں سے نکال دیاگیاایک کروڑنوکریاں دینے کے بجائے ملازمین کونکالنے لگے،پچاس لاکھ گھردینے کے بجائے غریب لوگوںکے مکانات اوردکانوں کومسمارکیاگیاقادیانی نیٹ ورک متحرک ہوا،دینی مدارس کے خلاف سازشیں تیزکردی گئیںان حالات میں جمعیت کے غیورکارکنوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ میدان عمل میں صف اول کاکرداراداکریں5فروری کوملک بھرمیں کشمیری عوام کے ساتھ اظہاریکجہتی اوربھارتی ظلم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے جعلی حکومت کووقت دیناعوام اورملک کے ساتھ ناانصافی ہوگی اگراس وقت بھی اپوزیشن جماعتوں نے عوام کے جذبات کی ترجمانی کاحق ادانہیں کیاتوعوام کااعتماداٹھ جائے گاہم اسلام،مسلمانوںاوردینی مدارس کادفاع کریں گے اورمظلوم قوم کی تواناآوازبنیں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں