سابق وزیراعظم نواز شریف کو سیل سے نکال کر جیل اسپتال منتقل کر دیا گیا

پمز اسپتال میں منتقلی کا امکان ، وی آئی پی وارڈ میں کمرہ مختص کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 23 جولائی 2018 13:16

سابق وزیراعظم نواز شریف کو سیل سے نکال کر جیل اسپتال منتقل کر دیا گیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23جولائی 2018ء) : سابق وزیر اعظم نواز شریف کو طبیعت خرابی پر سیل سے نکال کر جیل اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے طبی معائنے کے لیے پمز اسپتال کا چار رکنی بنچ اڈیالہ جیل پہنچا۔ پمز اسپتال کے چار رکنی بورڈ میں کارڈیالوجسٹ، گیسٹرولوجسٹ اور میڈیکل اسپیشلسٹ شامل ہیں۔ میڈیکل بورڈ کو اڈیالہ جیل کے کالونی گیٹ سے داخل کیا گیا۔

جیل ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ای سی جی مکمل کر لی ہے۔ میڈیکل بورڈ اپنے ہمراہ جدید میڈیکل لیبارٹری بھی اڈیالہ جیل لے کر گیا۔ گذشتہ روز سامنے آنے والی میڈیکل رپورٹ میں نواز شریف کو ڈی ہائیڈریشن ہونے کی تشخیص کی گئی جس کے تحت ان کے فیل ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا۔

(جاری ہے)

میڈیکل بورڈ نے اسی خدشے کے پیش نظر سابق وزیراعظم نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

ان ڈاکٹرز کی حتمی رپورٹ پنجاب حکومت اور ہوم ڈیپارٹمنٹ کو پیش کی جائے گی جس کے بعد ان کو پمز اسپتال منتقل کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پمز اسپتال منتقلی کے امکان کے پیش نظر انتظامیہ نے نواز شریف کے لیے وی آئی پی وارڈ میں کمرہ مختص کر دیا ہے۔ پمز اسپتال کے وی آئی پی وارڈ کے کمرے میں جدید طبی سہولیات موجود ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں طبیعت بگڑ گئی تھی۔ جس پرراولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی(آر آئی سی) کے ڈاکٹرز نے اڈیالہ جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کا طبی معائنہ کیا۔ ڈاکٹرز نے نوازشریف کے خون اور پیشاب کے ٹیسٹ بھی کئے جس میں نمونوں کو غیرتسلی بخش قراردیا گیا۔ جیل ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے نوازشریف کو طبی بنیادوں پر اسپتال منتقل کرنے کا مشورہ دے دیا ۔

ڈاکٹرز کے مطابق نواز شریف کے خون میں یوریا کہ مقدار میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے اور ان کے جسم میں پانی کی بھی شدید کمی ہے ۔ ڈی ہائیڈریشن کا شکارہونے کی وجہ سے نواز شریف کے دل کی دھڑکن بھی ناہموارہے۔ ڈاکٹرز نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایسی علامات میں نواز شریف کے دل پر دباؤاورگردوں پر اثر پڑ سکتا ہے اور ان کی کڈنی فیل ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں