چالان پر جھگڑا، پی ٹی آئی کے وزیر کی کار سرکار میں مداخلت

چیئرمین آر ڈی اے عارف عباسی کے صاحبزادے جنید عباسی اور ٹریفک وارڈن میں چالان کرنے کے معاملے پر تلخ کلامی ہوئی تو پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ،عارف عباسی اور ایم پی اے واثق قیوم عباسی موقع پر پہنچ گئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 22 اپریل 2019 13:14

چالان پر جھگڑا، پی ٹی آئی کے وزیر کی کار سرکار میں مداخلت
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 اپریل 2019ء) : تبدیلی سرکار کے وزرا کا کارسرکار میں مداخلت کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین آر ڈی اے عارف عباسی کے صاحبزادے جنید عباسی اور ٹریفک وارڈن میں چالان کرنے کے معاملے پر تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد حکومتی جماعت کے صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ، عارف عباسی اوررکن قومی اسمبلی واثق قیوم عباسی موقع پر پہنچ گئے ۔

ذرائع کے مطابق ڈبل روڈ پر چیئرمین آر ڈی اے کی سرکاری گاڑی نمبر013 کو ان کا بیٹا جنید عباسی لے کر آ رہا تھا جسے ٹریفک وارڈن سلمان کیانی نے روکا تواس نے وارڈن سے تکرار شروع کر دی۔ جنید عباسی نے موقع پر موجود ڈی ایس پی کے ساتھ بھی سخت لہجہ استعمال کیا جس پر ڈی ایس پی نے کہا کہ اس کو بھی تھانہ میں بند کر دو، جس کے بعد گاڑی اور اس نوجوان کو وارڈنز تھانہ لے گئے ۔

(جاری ہے)

وارڈن نے مؤقف اپنایا کہ جنید عباسی غلط سمت سے آ رہے تھے جبکہ جنید عباسی نے اس بات کی تردید کی اور کہا کہ وہ سروس روڈ سے مین روڈ پر آئے تھے اور ٹرن لے رہے تھے ۔ راشد حفیظ نے تھانے کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر گاڑی غلط پارک تھی تو وارڈن چالان کردیتا، وارڈن لڑ کے پر تشدد کرتے ہوئے تھانے لے آیا اور اب ڈرامہ کررہا ہے ۔ دوسری جانب ٹریفک وارڈن نے کہا کہ وہ قانونی کارروائی کے لیے ملزم کو تھانہ نیو ٹاؤن لایا جس کے بعد صوبائی وزیر راشد حفیظ دو درجن سے زائد افراد لے کر تھانے پہنچے ، میں ایف آئی آر لکھ رہا تھا جو صوبائی وزیر راشد حفیظ نے پھاڑدی۔

لیکن صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ نے کہا کہ مجھ پر درخواست پھاڑنے کا الزام جھوٹا ہے، ہمارے تھانے میں پہنچنے کی تمام ویڈیوز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف تھانہ کلچر کی سیاست کی قائل نہیں ہے، وارڈنز کی جانب سے لڑکے پر تشدد کیا گیا اور پھر وارڈنز لڑکے کو تھانے لے کر آئے، میں تو اپنے علاقے کے اے ایس پی سے پہلی بار مل رہا ہوں۔

اس ضمن میں تھانہ نیوٹاؤن میں ٹریفک وارڈن سلمان کیانی نے تحریری درخواست دی کہ اس کے ساتھ مزاحمت کی گئی، کار سرکار میں مداخلت اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔ ذرائع کے مطابق تھانے میں ایم پی اے کے ساتھ آئے افراد نے وارڈن سے ہاتھا پائی کی جس دوران اس کی وردی بھی پھٹ گئی متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او بھی خاموش تماشائی بنے رہے ۔ واقع کی اطلاع موصول ہوتے ہی ایس پی راول عثمان بٹ بھی موقع پر پہنچ گئے ۔

رات گئے تک دونوں جانب سے موقع سننے کے بعد سی پی او کو رپورٹ دی گئی جس پر سی پی او نے ایس پی عثمان بٹ کو اپنی نگرانی میں اے ایس پی نیو ٹاؤن سے انکوائری کے احکامات جاری کر دیئے ، جس کے بعد دونوں فریق تھانے سے چلے گئے ۔ ذرائع کے مطابق راجہ راشد حفیظ نے ٹریفک وارڈنز کی معطلی کے لیے بھی پولیس حکام پر دباؤ ڈالا تاہم معاملہ میڈیا پر آجانے کے باعث دبا دیا گیا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں