عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی

25ہزار روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے اوراور ایک شورٹی جمع کرانے کا حکم

منگل 23 اپریل 2024 23:02

عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
ٍ راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2024ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نادیہ اکرام ملک نے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین کی رہائی کے لئے دعائیہ اجتماع کی آڑ میں احتجاج کے دوران امن عامہ میں خلل ڈالنے سمیت دیگر دفعات کے تحت درج مقدمہ میں نامزد سابق چیئرمین کی ہمشیرہ علیمہ خان کی جانب سے عبوری ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے اورپولیس کو علیمہ خان کی گرفتاری سے روکتے ہوئے درخواست گزار کو25ہزار روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے اوراور ایک شورٹی جمع کرانے کا حکم دیا ہے عدالت نے قرار دیا کہ چونکہ درخواست گزار کے خلاف مقدمہ کی دفعات بھی قابل ضمانت ہیں اور پولیس نے درخواست گزار سے کچھ ریکور بھی نہیں کرنا جس وجہ سے درخواست گزار کو جیل بھیجنے کا کوئی جواز نہ ہے گزشتہ روز علیمہ خان کے ہمراہ محمد فیصل ملک، غلام حسنین مرتضیٰ سنبل اور نبیل احمد ستی سمیت7وکلا کا پینل عدالت میں پیش ہواجہاں پر وکلا نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی درخواست میں مقدمہ کو بے بنیاد اور سیاسی انتقامی کاروائی پر مبنی قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ مقدمہ میں عائد الزامات کا درخواست گزار سے کوئی تعلق نہیں ہے نہ ہی ان الزامات کے کوئی شواہد موجود ہیں جبکہ درخواست گزاروں میں سے کوئی بھی کسی منفی سرگرمی میں ملوث نہیں مقدمہ میں عائد بیشتردفعات قابل ضمانت ہیں جبکہ درخواست گزار اس حوالے سے کسی بھی انکوائری یا تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے تیار ہے لہٰذا درخواست گزار کی استدعا منظور کرتے ہوئے ضمانت منظور کی جائے تھانہ سٹی پولیس نے 5اپریل کو پنجاب ساؤنڈ سسٹم (ریگولیشن)ایکٹ2015اور 16ایم پی او کے علاوہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 341، 186،147 اور 149 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا مقدمہ کے متن کے مطابق حالیہ انتخابات میں این اے 57سے تحریک انصاف کی امیدوار سیمابیہ طاہر اورصوبائی حلقہ پی پی19 سے رکن اسمبلی راجہ تنویر اسلم کی قیادت میں مریڑ چوک کی جانب سے 100کے قریب افرادریلی کی شکل میں لیاقت باغ 15کے دفتر کے باہر جمع ہو گئے اور سڑک بلاک کر کے نعرہ بازی شروع کر دی جنہیں سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ مشتعل ہو گئے اور پریس کلب کے سامنے ہلڑ بازی شروع کر دی بعد ازاں معلوم کرنے پر جن 24افراد کے نام معلوم ہوئے ان میں جہلم سے رکن صوبائی اسمبلی بریگیڈیئر (ر)مشتاق احمد،میانوالی سے رکن صوبائی اسمبلی میجر (ر)اقبال خٹک، سینیٹر سیمی زیدی اور تحریک انصاف کے سابق چیئرمین کی ہمشیرہ علیمہ خانم کے علاوہ سابقہ انتخابی امیدواروں میں شہریار ریاض، کرنل (ر)اجمل صابر، خرم نواز، زاہد خلیق کیانی، چوہدری امیر افضل سمیت دیگر شامل ہیں دریں اثناعلیمہ خان سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سابق چیئرمین جیل میں ہیں ہم ظلم کے خلاف نہیں بولیں گے تو یہ بڑھتا رہے گا سابق چیئرمین کو ظلم اور غلامی کی زندگی کے خلاف بولنے پر جیل میں ڈالا گیا اس وقت انہیں جیل میں نہیں ہونا چاہیے انہوں نے پہلے بھی کہا تھا کہ سائفر کا کیس زیادہ دیر نہیں چلے گا اورو ہی ہوا ہائی کورٹ کو سائفر کیس میں سزا کو ختم کرنا ہو گاانہوں نے کہا کہ القادر کیس کو ٹرائل کورٹ میں اب مضبوط کیا جارہا ہے تا کہ بشریٰ بی بی کو سزا دی جائے اسی طرح بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس احمقانہ کیس ہے انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی اب طبیعت بھی ٹھیک نہیں ہے اس کے باوجودان لوگوں نے بیوقوفوں کی طرح ان کو جیل میں بند رکھا ہوا ہیسابق چیرمین بھی کہہ رہے کہ ان کا خیال ہے کہ ستمبر اکتوبر تک ان کو سزا دی جائے گی انہوں نے کہا کہ ہم تواپنے بھائی کے لئے عدالتوں میں پیش ہوتے ہیں سابق چیئرمین ایک مثبت سوچ لئے کھڑے ہیں انہیں کہا جارہا ہے کہ اگر آپ جیل سے نکل آئیں تو مقدمات ختم ہو جائیں گے لیکن وہ ڈیل کے لئے تیار نہیں ہیں کہ وہ چاہتے ہیں کہ آئین اور قانون کی بالادستی ہو جب ہمیں قانون سے تحفظ نہیں ملے گا تو ہماری لئے بڑی مشکلات ہوں گی آگے چل کر ہم بھی اور ہماری نسلیں بھی تباہ ہو جائیں گی انہوں نے کہا کہ اب لوگوں کو سمجھ آرہی ہے کہ 30 سال سے سابق چیئرمین کی جدوجہد کا مقصد کیا تھا سابق چیئرمین نے واضح کر دیا ہے کہ مقدمات کا سامنا کروں گا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں