جسٹس شوکت صدیقی کا عدالتی معاملات میں خفیہ اداروں کی مداخلت کا الزام
خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے چیف جسٹس تک رسائی حاصل کر کے کہا ہم نے نوازشریف اور مریم کو انتخابات تک باہر نہیں آنے دینا ،ْ جسٹس شوکت صدیقی عدلیہ کی آزادی سلب ہوکر بندوق والوں کے کنٹرول میں آگئی ہے ،ْمیرا احتساب کرنا ہے تو سرعام کریں، میڈیا، بار اور عوام بھی اس میں موجود ہوں ،ْاگر میڈیا کے لوگوں کی آزادی سلب کردی جائیگی تو پھر شاید پاکستان ایک آزاد اسلامی جمہوری ملک نہیں رہے گا ،ْیاد رکھیں جج نوکری سے نہیں انصاف، عدل اور دلیری کا مظاہرہ کرنے سے بنتا ہے ،ْ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب
ہفتہ 21 جولائی 2018 17:57
(جاری ہے)
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے دعویٰ کیا کہ خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تک رسائی کرکے کہا کہ انتخابات تک نواز شریف اور ان کی بیٹی کو باہر نہیں آنے دینا، شوکت عزیز صدیقی کو بینچ میں شامل مت کرو اور میرے چیف جسٹس نے کہا جس بینچ سے آپ کو آسانی ہے ہم وہ بنا دیں گے۔
اپنے خطاب کے دوران بغیر کسی کا نام لیے انہوں نے الزام لگایا کہ مجھے پتہ ہے سپریم کورٹ میں کس کے ذریعے کون پیغام لے کر جاتا ہے ،ْ مجھے معلوم ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا ان احتساب عدالت پر ایڈمنسٹریٹو کنٹرول کیوں ختم کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور بار ایک گھر ہے اور یہ ایک ہی گھر کے حویلی میں رہنے والے لوگ ہیں لیکن عدلیہ کی آزادی سلب ہوچکی ہے اور اب یہ بندوق والوں کے کنٹرول میں آگئی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی 50 فیصد ذمہ داری عدلیہ جبکہ باقی دیگر اداروں پر عائد ہوتی ہے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ کہ مجھے یہ کہا گیا کہ آپ ہماری مرضی کے مطابق فیصلہ دیں گے تو نومبر کے بجائے ستمبر میں آپ کو چیف جسٹس بنا دیتے ہیں۔اپنے اوپر دائر کرپشن ریفرنس کے بارے میں انہوںنے کہاکہ بڑے عرصے سے میری خواہش تھی کہ بار کے سامنے آکر خود کو احتساب کیلئے پیش کروں ،ْمیرا سب سے بڑا احتساب میری بار ہی کرسکتی ہے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ یہ احتساب چند مہینوں کا نہیں، چند سالوں کا نہیں بلکہ تین دہائیوں پر مشتمل ایک لمبے عرصے کے لیے میں نے احتساب کے لیے آپ کے سامنے پیش کرنا تھا، لوگ آپ کو میرے بارے میں یہ تو کہیں گے صدیقی صاحب بعض اوقات مصلحت سے کام نہیں لیتے بلکہ غصے کا اظہار کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ مجھے جس طرح اللہ تعالیٰ اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان ہے اسی طرح مجھے یہ یقین ہے کہ میری بار سے کوئی ایک شخص اٹھ کر یہ نہیں کہ سکتا کہ شوکت عزیز صدیقی کسی طرح کی کرپشن میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ یہی وہ اعتماد تھا کہ میں نے اپنے بڑوں سے کہا کہ مجھے اپنے خلاف ان کیمرہ سماعت نہیں چاہیے، میرا احتساب کرنا ہے تو سرعام کریں، میڈیا، بار اور عوام بھی اس میں موجود ہوں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ جب بھی میری طرف سے کوئی اہم نوعیت کا فیصلہ آتا ہے تو ایک مہم چلا دی جاتی ہے اور یہ مہم ایک مخصوص کارنر سے چلائی جاتی ہے کہ یہ وہی جج ہیں جن پر کرپشن کا الزام ہے۔انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کے ذریعے آج سب کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اور دیکھیں کہ میرے اوپر لگا ایک بھی الزام سچ ثابت ہو تو مجھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کریں میں مستعفی ہوجاوں گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نے کہا کہ مجھے یہاں ایک عنوان پیشہ وارانہ اخلاقیات دیا گیا ہے جس کے مطابق میں 4 باتیں بتانا چاہوں گا۔انہوں نے کہا کہ کسی کی دنیا بنانے یا بگاڑنے کیلئے اپنی آخرت نہیں خراب کریں، اپنی شناخت اپنی پہچان، اپنا تعارف بطور پیشہ ور وکیل کروائیں، جرائم میں کمی کا سبب بنیں اس میں اضافے کے سہولت کار نہیں بنیں، کتاب سے دوستی، علم سے جستجو، دلیل کی طاقت اور دانش و تدبر کی روشنی بنیں اس کے علاوہ کامیابی کا کوئی راستہ نہیں ہے۔جسٹس شوکت عزیز صدیق نے کہا کہ میری دانست میں پاکستان اس وقت بہت ہی کشمکش اورابتلاکے دور سے گزر رہا ہے، جو لوگ پاکستان کا موازنہ امریکا، برطانیہ، ترکی یا کسی اور ملک کے ساتھ کرتے ہیں تو میں سمجھتا ہوں کہ وہ پاکستان کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موازنہ بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے ساتھ ہوسکتا ہے امریکا کے ساتھ نہیں، آپ سوچیں وہ کونسے حالات ہیں جو پاکستان میں ہیں اور بھارت میں نہیں ہیں، کیا وہاں کرپشن، امن و امان کی صورتحال، دہشت گردی، عوامی عہدہ رکھنے والے کرپشن کے الزام میں نہیں ہیں اور وہ کونسے حالات ہیں جو دونوں ممالک میں مختلف ہیں لیکن اس کے باوجود بھارت ترقی کی جانب گامزن ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارت 2030 میں دنیا کی آٹھویں بڑی معیشت ہوگا اور ہم پیچھے کی طرف جاتے جارہے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت میں ایک دن کیلئے مارشل لاء نہیں لگا، وہاں ایک دن بھی آئین کو پس پشت نہیں ڈالا کیا، وہاں ایک دن کیلئے سیاسی عمل نہیں رکا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور میڈیا کسی بھی ملک کے ضمیر کی آواز ہوتی ہے، اس پر اگر پابندی لگا کر اسے پابندی سلاسل کردیا جائے گا، اس کے لوگوں کی آزادی سلب کردی جائے گی تو پھر شاید پاکستان ایک آزاد اسلامی جمہوری ملک نہیں رہے گا، 70 سال میں ہم اس ملک کو نہ اسلامی بنا سکے، نہ جمہوری اور نہ ہی آئین کے تابع لاسکے کیونکہ اس 70 سال کی زندگی میں 35 سال آمر کھا گئے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ان 35 سال میں ہمارے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا ،ْہمیں بات کرنے سے روکا گیا، یاد رکھیں جج نوکری سے نہیں انصاف، عدل اور دلیری کا مظاہرہ کرنے سے بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ پاکستان کو سچ کہنے والے، سچ سننے والے، سچ کے مطابق فیصلہ کرنے والے، حق کی بات کہنے والے منصف عطا کرے ورنہ پاکستان کا اللہ حافظ ہے۔متعلقہ عنوان :
راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں
راولپنڈی،شادی کی تقریب میں آتش بازی کرنیوالی2ملزمان گرفتار، مقدمہ درج
آرپی اوراولپنڈی کی کھلی کچہری
راولپنڈی،شہر بھر کی مختلف مساجد میں پولیس افسران کی کھلی کچہری
سلطان العارفین حضرت سائیں ٹکا سرکار کے عرس کے سلسلے میں عظیم الشان کانفرنس آج ہوگی
ڈائریکٹر جنرل ماحولیاتی تحفظ ایجنسی عمران حامد شیخ، ای پی اے راولپنڈی اور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ..
محتسب پنجاب نے پراپرٹی منتقلی یا فرد وغیرہ کے لئے ہیلپ لائن 1050 متعارف کروا دی
راولپنڈی،شہر بھر کی مختلف مساجد میں پولیس افسران کی کھلی کچہری
راولپنڈی،شادی کی تقریب میں آتش بازی کرنیوالی2ملزمان گرفتار، مقدمہ درج
آرپی اوراولپنڈی کی کھلی کچہری
ریجنل ٹیکس آفس کی ٹیموں کا تاجر دوست سکیم کے تحت ٹیکس کے نظام کو شفاف بنانے کے لئےشہر و کینٹ کے علاقوں ..
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے مطابق عوام کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ، آغا ظہیر ..
تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز وزیراعلی پنجاب کے گڈ گورننس پروگرام پر من و عن عملدرآمد یقینی بنائیں'کمشنر ..
راولپنڈی سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
خیبرپختونخوا حکومت کا گاڑیوں پر روڈ یوزر چارج بل 2024 بہت جلد منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
-
پنجاب حکومت نے تندوروں پر روٹی کی قیمت میں مزید کمی کا اعلان کردیا
-
عوامی سیاسی جماعت کو ”انتشاری گروہ“ کہہ کر ”معافی“ کا مطالبہ متفقہ طور پر مسترد کرتے ہیں
-
9 مئی کے تمام قیدی اور قیدی نمبر804 اور بشریٰ بی بی پر کیسزختم کئے جائیں
-
جماعت اسلامی ری الیکشن نہیں چاہتی، فارم 45 پرانتخابی نتائج کی تشکیل ہمارا مطالبہ ہے
-
وزیراعلی مریم نواز نے سکولوں میں سٹیلائٹ انٹرنیٹ پائلٹ پراجیکٹ کا افتتاح کردیا