راولپنڈی ،میٹروپولیٹن کارپوریشن کی مبینہ ملی بھگت سے غیرقانونی کمرشل تعمیرات جاری،خزانے کو اربوں روپے کانقصان ہونے لگا

ہفتہ 24 اکتوبر 2020 22:27

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2020ء) میٹروپولیٹن کارپوریشن کی مبینہ ملی بھگت سے غیرقانونی کمرشل تعمیرات جاری ہونے سے خزانے کو اربوں روپے کانقصان ہونے لگاضلع انتظامیہ سمیت منتخب نمائندوںغیرقانونی تعمیرات کرنے والوں کی سرپرستی کرنے لگے جبکہ اندرون شہر گنجان آباد علاقوں نئی آبادی ظفرالحق روڈ یونین کونسل 32 و30و 31 میں میٹروپولیٹن کارپوریشن راولپنڈی کی ملی بھگت اور منتخب نمائندوں کی سرپرستی میں غیر قانونی ناجائز طریقے سے کمرشل تعمیرات جاری ہیںان خیالات کا اظہارچیئرمین سٹیزن ایکشن کمیٹی وسابق سٹی جنرل سیکریڑی تحریک انصاف ظہیر احمد اعوان نے نئی آبادی ظفرالحق روڈ یونین کونسل 32 کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے کیا انہوں نے کہا کہ پورے علاقوں کو فرنچیر فیکٹریوں کارخانوں گوداموں شوررومز سے بھر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

قومی خزانے کو اربوں روپے کے کمرشل نقشوں روینو ٹیکسوں کی مد میں خوب نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔غیر قانونی فیکٹریوں کارخانوں گوداموں شورومیز مارکیٹوں کی وجہ سے اہلیان علاقہ کا پیدل چلنا محال ہوگیا فضاء انتہائی آلودہ ہوگئی دن رات کیمکلز سپرٹ کی بو اور کارخانوں کی آوازوں کی وجہ سے اہلیان علاقہ زہنی و جسمانی شدید بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

اہلیان علاقے کے شدید احتجاج سٹیزن پورٹل چیف منسٹر چیف سیکریڑی کو درخواستیں دینے کے باجود کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔اہلیان علاقہ کی وزیراعظم پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ اندرون شہر آبادیوں میں ناجائز کمرشل تعمیرات کو روکا جائے اور اس میں ملوث میٹروپولیٹن کارپوریشن راولپنڈی کے سی او اور افسران کے خلاف کاروائی کی جائے اور ان فیکٹریوں کارخانوں مارکیٹوں گداموں شورومز کو اندرون شہر سے منتقل کیا جائے تاکہ شہری سکھ کا سانس لے سکیں۔اس موقع پر حاجی محمدنصیر بھٹی چئیرمین کونسلر اتحاد راولپنڈی،ناصر اعوان صدر انجمن تاجران ظفرالحق روڈ اصلاح الدین خان صدر انصاف ورکر اتحاد،عرفان رزاق مغل یوتھ راہنما،ثاقب اعوان ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں