تہذیبی ورثے کا تحفظ اور نئی نسل کو اس سے روشناس کرانا زندہ قوموں کی نشانی ھے:ڈاکٹر قمر الزماں

ترقی یافتہ معاشرے اپنی تہذیب و ثقافت کی نہ صرف حفاظت کرتے ہیں بلکہ پوری دنیا میں ترویج بھی کرتے ہیں تاکہ دوسرے معاشرے بھی ان کے ورثے سے آگاہ ہو سکیں

Abdul Wahab Khalid عبدالوہاب خالد پیر 14 جون 2021 11:50

تہذیبی ورثے کا تحفظ اور نئی نسل کو اس سے روشناس کرانا زندہ قوموں کی نشانی ھے:ڈاکٹر قمر الزماں
ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جون 2021ء،نمائندہ خصوصی،عبدالوھاب خالد) وائس چانسلر بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی پروفیسر ڈاکٹر قمر الزماں نے کہا ھے کہ تہذیبی ورثے کا تحفظ اور نئی نسل کو اس سے روشناس کرانا زندہ قوموں کی نشانی ھے۔ ترقی یافتہ معاشرے اپنی تہذیب و ثقافت کی نہ صرف حفاظت کرتے ہیں بلکہ پوری دنیا میں ترویج بھی کرتے ہیں تاکہ دوسرے معاشرے بھی ان کے ورثے سے آگاہ ہو سکیں۔

انہوں نے یہ بات بارانی انسٹیٹیوٹ آف سائنسز اور ساہیوال آرٹس کونسل کے اشتراک سے ھونے والی ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو ہڑپہ کی بازیافت کے صد سالہ جشن اور اللہ دتہ پورٹر کے اعزاز میں منعقد ھوئی۔

اس تقریب میں یونیورسٹی کے انتظامی افسران پروفیسر ڈاکٹر خالد سیف اللہ، پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد، پروفیسر ڈاکٹر مظہر قیوم، ڈاکٹر عامر سلیم،ڈاکٹر عقیل سلطان اور شہباز احمد خان کے علاوہ ساہیوال کیمپس کے سی ای او میاں ساجد، ایڈیشنل کمشنر ان لینڈ ریونیو عبدالرزاق خان، ڈائریکٹر ساہیوال آرٹس کونسل ڈاکٹر سید ریاض ہمدانی،  ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز محمد عقیل اشفاق اور روٹری کلب کے سابق اسسٹنٹ گورنر ضیا الرحمن خاں، سول سوسائٹی کے اراکین اور عمائدین شہر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمر الزماں نے کہا کہ بارانی زرعی یونیورسٹی پاکستان کے ورثے کو دنیا میں روشناس کرانے مین اپنا اہم کردار ادا کرے گی اور دوسرے اعلی تعلیم کے اداروں کو بھی چاہیے کہ وہ آگے آئیں اور اس اھم کام میں حصہ ڈالیں تاکہ پاکستان کا خوبصورت اور پرکشش چہرہ اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں نے 5 ہزار سالہ ہڑپن تہذیب کو اجاگر کرنے میں ساہیوال آرٹس کونسل کی خدمات کو سراھا اور بارانی زرعی یونیورسٹی اور بارانی انسٹیٹیوٹ آف سائنسز کے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

انہوں نے یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کیلئے  سوشل ورک لازمی قرار دینے کی ضرورت پر زور دیا وہ عملی زندگی میں بھی معاشرے کے مفید شہری ثابت ہوں اور انہیں عام آدمی کو درپیش مسائل و مشکلات سے کما حقہ ھو آگاہی ہو۔ یاد رہے کہ آرٹس کونسل اور ایرڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے ہڑپہ کے تہذیبی و فکری ارتقا پر آن لائن عالمی کانفرنس انیس جون کو منعقد ہو رہی ہے ، جس میں بین الاقوامی شہرت کے حامل دانشور اور محققین شرکت کریں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر ساہیوال آرٹس کونسل ڈاکٹر سید ریاض ہمدانی نے کہا کہ پنجاب کی ثقافت کو ترویج دینے اور روشناس کرانے میں آرٹس کونسل نے اھم کردار ادا کر رہی ہے جس کے لیے بارانی انسٹیٹیوٹ آف سائنسز ساہیوال کا بھرپور تعاون بھی حاصل ھے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب ٹیلنٹ ھنٹ مقابلوں میں ہڑپہ کے فنکار اللہ دتہ نے  5 ہزار سال پہلے زیر استعمال مٹی کی اشیاء بنا کرصوبے میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔

اللہ دتہ پورٹر کو وائس چانسلر نے یادگاری شیلڈ دے کر اس کی حوصلہ افزائی کی۔  بارانی انسٹیٹیوٹ آف سائنسز کے سی ای او میاں ساجد نے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں میں نوجوانوں کی شرکت شخصیت سازی کے لئے انتہائی ضروری ہے اس لئے بارانی انسٹیٹیوٹ ساہیوال آرٹس کونسل کے اشتراک سے ادبی و ثقافتی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیتا رھا ھے۔ تقریب میں پنجاب ٹیلنٹ ھنٹ مقابلوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے اللہ دتہنے خصوصی شرکت کی اور اپنے فن کا مظاہرہ کیا جسے یونیورسٹی کے وفد بے حد سراھا۔تقریب کے آخر میں بارانی انسٹیٹیوٹ آف سائنسز کے سی ای او میاں ساجد نے مہمانوں کو شیلڈز اور تحائف بھی پیش کئے۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں