سرگودھا شہر کے مرکزی قبرستان میں قبضہ مافیا کی وجہ سے جگہ کی قلت کے باعث مردوں کی تدفین روک دی گئی

بدھ 19 ستمبر 2018 12:54

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2018ء) سرگودھا شہر کے مرکزی قبرستان میں قبضہ مافیا کی وجہ سے جگہ کی قلت کے باعث مردوں کی تدفین روک دی گئی۔زرائع کے مطابق شہر کے مرکزی قبرستان میں کچھ عرصہ سے جگہ نہ ہونے پر مردوں کی تدفین کا عمل روک دیا گیا جبکہ قبرستان کے اندر نہ صرف پختہ قبریں جگہ کی قلت پیدا کئے ہوئے بلکہ مرحومین کی عقیدت میں چھ دربار بھی ہیں اور کالج کے اطراف سڑک کے ساتھ اس وقت کی کچی دیوار ،کنویں،اور قبروں کو مسمار کر کے تقریبا اڑھائی کنال اراضی پر عرصہ قبل ہونے والے جھوٹے مو ٹے قبضوں نے سرکاری عملہ سے ساز باز کر کے رفتہ رفتہ پختہ تعمیرات کرتے ہوئے مکانات بنائے اور پھر انہیں رہائشی سے کمرشل تبدیل کر کے فیکٹریاں اور دوکانات بنا رکھی ہیں۔

جن کے نہ تو نقشہ جات بنے اور نہ ہی رہائشی سے کمرشل کرنے کے لئے کوئی اجازت لے کر سرکاری فیس ادا کی گئی ہے جس میں محکمہ مال اور کارپوریشن کا عملہ قبضہ مافیا کی پشت پناہی کر نے میں سرگرم عمل رہا ہے جو متعدد مرتبہ ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی شکایات کو نظر انداز کر کے مال پانی بناو اور وقت گزارو پالیسی اپنائے ہوئے ہے۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ مرکزی قبرستان میں قبضوں کے خاتمہ کی بجائے تدفین روک دی گئی اور اب صرف اسے اجازت حاصل ہے جو اپنے کسی عزیز کی پرانی قبر کو خالی کروا کر نئے مردہ کی تدفین کرتے ہیں۔

حکومتی سطح پر شہر سے باہر نیا قبرستان شہر خوشاں کے نام سے قائم تو کر دیا گیا لیکن شہریوں کو وہاں نہ رسائی کی سہولیات نہ ملنے کے باعث وہاں تدفین کا عمل تیز نہ ہو سکا جبکہ شہر میں مقام حیات،فیکٹری ایریا،جنرل بس اسٹینڈ ،نیو سٹیلائٹ ٹاون سمیت قائم قبرستان میں بھی جگہ کی قلت شکایات سامنے آنے لگی ہیں۔

متعلقہ عنوان :

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں