شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپورکے ترجمان کی میڈیا خبروں کی تردید و وضاحت

پیر 12 نومبر 2018 23:07

سکھر۔ 12نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 نومبر2018ء) شعبداللطیف یونیورسٹی خیرپورکے ترجمان پروفیسر محمد ابراہیم کھوکھر نے میڈیا میں یونیورسٹی کے خلاف شائع ہونے والی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے اپنی پریس ریلیز میں وضاحت کی ہے کہ جھوٹی خبریں یونیورسٹی کو بدنام کرنے اور یونیورسٹی کے پرسکون تعلیمی و تحقیقی ماحول کو بگاڑنے کی سازش کا ایک حصہ ہے۔

انہوں نے کسی مخصوص اخبار کا نام لیئے بغیر کہا کہ کچھ صحافی ایماندارانہ تجزیوں اور خبروں سے ہٹ کر اپنے ذاتی مفادات کے حصول کیلئے یونیورسٹی کے خلاف ایک محاذ تیار کررہے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور شدید مالی بحران سے دوچار ہونے کے باوجود یونیورسٹی میں تعلیمی و تحقیقی سرگرمیاں اپنے عروج پر ہیں، اب جبکہ یونیورسٹی حکومت سندھ کے تعاون سے مالی بحران سے باہر نکل چکی ہے تو کچھ لوگ یونیورسٹی کے خلاف ایک محاذ بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپورکے خلاف میڈیا ٹرائل درحقیقت تعلیم دشمنی اور سندھ دشمنی پر مبنی ہے کیونکہ بالائی سندھ کی ایک بڑی مادر علمی سے لاکھوں نوجوانوں کا مستقبل وابستہ ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ اس وقت یونیورسٹی میں تعلیمی و تحقیقی کام تیزی سے جاری ہیں اور یونیورسٹی کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس سال یونیورسٹی میں داخلہ کے خواہشمند امیدواروں کی تعداد 7000سے بھی زیادہ ہے جو یونیورسٹی کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ مثبت تنقید اور مسائل کی نشاندہی سے مسائل حل ہوسکتے ہیں مگر تنقید برائے تنقید اور یونیورسٹی کا موقف سنے بنا خبریں شائع کرنے سے کچھ حاصل وصول نہیں ہوگا۔ دوسری جانب ناظم ِ امتحانات کے خلاف اخبارات میں شائع ہونے والی خبر کی تردیدکرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ کہ اگر کچھ شکایات ہیں تو وہ ناظم ِ امتحانات سے مل کر حل کی جا سکتی ہیں کیونکہ یونیورسٹی نے کسی بھی امیدوار کو جان بوجھ کر فیل نہیں کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں